حوزہ کے کچھ بزرگوں نے مرجع کی تعیین میں سکوت اختیار کیا اور انہوں نے کھل کر اور رسمی و قانونی طور پر اپنے نظریہ کا اعلان نہیں کیا۔ ان علماء میں سے ایک مرحوم سلطانی تھے کہ میں انھیں بہت قریب سے پہچانتا تھا اور کفایہ ان سے ہی پڑھی تھی اور ہم دونوں کے درمیان ایک دو طرفہ رابطہ تھا۔ اسی وجہ سے جب میں نے اس وقت کے موجودہ مجتہدین کے درمیان فرد اعلم کے بارے میں سوال کیا جبکہ یہ حضرت امام (رح) سے کافی لگاؤ رکھتے تھے، فرمایا: میں آقا خمینی، آقا خوانساری اور آقا خوئی کو برابر جانتا ہوں اور ان کے درمیان اعلم کی تعیین میرے لئے مشکل ہے۔ مرحوم آقا شیخ مرتضی حائری نے بھی رسمی طور پر اپنے نظریہ کا اعلان نہیں کیا اور خاموشی کو ترجیح دی لیکن انہوں نے خصوصی طور پر اعلم کے عنوان سے آقا خوانساری کا تعارف کرایا۔