جو پیغامات آپ (رح) نے مکہ میں حاجیوں کے نام یا پھر امریکہ، یورپ، کینیڈا اور ہندوستان میں زیر تعلیم اسٹوڈنٹس کے نام بھیجے، یہ بات بھی امام (رح) کے تفکرات کو عوام میں منتشر کرنے کا موجب بنے اور انہوں نے امام (رح) کے حق میں فضا کو سازگار کیا۔
لہذا یہاں تک جو کچھ ہم نے بیان کیا ہے، وہ امام (رح) کے عوام کے ساتھ ارتباط برقرار رکھنے اور اپنی تحریک کو تقویت دینے کے طریقہ کار تھے۔ البتہ اس کے بعد اور طریقہ کار بھی رابطہ برقرار رکھنے کے متعارف ہوئے جیسا عراق اور ایران میں ٹیلی فون کی سہولت کا مل جانا کہ جو فورا امام (رح) کے پیغام کو عوام تک پہچانے کا موجب بنے۔ ان تمام کوششوں اور زحمتوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملت اور علماء نے کہ جو ایران میں موجود تھے اور جن کو ملک بدر نہیں کیا گیا تھا، انہیں اس قدر تقویت کی کہ آخر کار وہ انقلاب لانے میں کامیاب ہوگئے۔