مراجع اور عوام امام کی صحت و سلامتی اور آپ کے حالات سے باخبر ہونے کے بعد کچھ لوگ اس خیال سے کہ اب بات بن گئی ہے اور مسئلہ حل ہوگیا ہے اور امام خمینی (رح) صحیح و سالم ہیں، ان لوگوں کی رای یہ تھی کہ اب دھرنا ختم کردینا چاہیئے۔ لیکن حوزه علمیہ قم کے کچھ مدرسین اور علماء اس معاملہ میں سرگرم تھے اور وہ لوگ علماء کے اس اجتماع اور دھرنا دینے سے بہترین استفادہ کرنا چاہتے تھے اور امام (رح) کی رہائی تک اس دھرنے کو جاری رکھنا چاہتے تھے کہ یہ رای اجرا ہوئی اور اس پر عمل درآمد ہوا اور دھرنا دینے والوں نے بعد کے اپنے مطالبات کہ امام (رح) کی بلا قید و شرط رہائی تھی کو پیش کیا اور امام خمینی (رح) کی مرجعیت کی گواہی کے ساتھ ایک خط کے ضمن میں اعلان کیا کہ کوئی عدلیہ ان کا محاکمہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔