یہ نکتہ عرض کرتا چلوں کہ مراجع کرام کے درمیان امام خمینی (رح) کی تقریر کے بعد سب سے زیادہ شدید اللحن اور شعلہ بیان اور انقلابی تقریر آقای میلانی کی ہوتی تھی۔ اور ایک خاص روشن فکری اور بصیرت کی علامت سمجھی جاتی تھی۔ مرحوم میلانی ملک اور بیرون ملک کی یونیورسیٹیوں سے رابطہ رکھتے تھے بلکہ یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ بیرون ملک کی اسلامی انجمنوں کا رابطہ امام (رح) کی نسبت ان سے زیادہ تھا؛ کیونکہ ان انجمنوں کے اہم اراکین اور ممبران قوم محاذ یا تحریک آزادی کے بہی خواہوں میں تھے اور یہ لوگ ان کی بات مانتے تھے اور تحریک آزادی بھی مرحوم آقای میلانی سے بہت گہرا رابطہ رکھتی تھی۔ جیسا کہ مرحوم ڈاکٹر شریعتی بھی کام کے آغاز میں تمام مراجع سے زیادہ ان سے رابطہ رکھتے تھے۔ اسی وجہ سے حکومت آقای میلانی سے زیادہ حساس تھی اور ان کی طرف کڑی نظر رکھتی تھی۔