جنرل قاسم سلیمانی نے ایران کے صوبہ کرمان میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی حکومت امام علی علیہ السلام کی حکومت کا امتداد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ قدیمی ترین شیعہ کتاب الغارات کا مطالعہ کریں تو اسلامی حکومت کے حوالے سے سیاسی اور پارٹی تعصبات سے نکل کر عمل کریں گے اور اس بارے میں فیصلے کریں گے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے القدس بریگیڈ کے کمانڈر نے امام خمینی علیہ الرحمہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امام رضوان اللہ تعالی علیہ کی ایک خصوصیت یہ تھی کہ وہ ہمیشہ خوف، اضطراب، ناامیدی اور مایوسی سے امید، راہ حل اور کامیابی کو ایجاد کر لیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم انقلاب اسلامی کی تاریخ کی طرف نگاہ دوڑائیں تو ہمیں تاریخ میں ایسے واقعات ملتے ہیں کہ جن کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک حادثہ اور ہر ایک واقعہ بہت سخت تھا اور حتی یہ واقعات اس حد تک خطرناک تھے کہ ممکن تھا ایک ملک کو شکست سے روبرو کر دیتے لیکن امام خمینی نے اسی خوف اور وحشت کے عالم سے نئی راہیں اور نئے افق ایجاد کئے۔ جنرل قاسم سلیمانی نے مزید کہا کہ آج کل بہت سے لوگ انقلاب میں مختلف چیزوں کو دیکھنے سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں لیکن میں یہ بات تجربہ کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں کہ جس حد تک بحرانوں کے اندر فرصتیں موجود ہوتیں ہیں خود فرصتوں کے اندر اتنی فرصتیں موجود نہیں ہوتی لیکن ان پیش آنے والی غنیمتوں سے فائدہ اٹھانے کی شرط یہ ہے کہ انسان خوف کا شکار نہ ہو اور دوسروں کو بھی خوفزدہ نہ کرے۔
قدس بریگیڈ کے سپاہ سالار نے اپنے خطاب میں بین الاقوامی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ لبنان کے الیکشن درحقیقت ایک قسم کا ریفرنڈم تھے، اس ملک میں انتخابات ایسے حالات میں منعقد ہوئے کہ جب حزب اللہ کو دوسرے ممالک میں دخالت کا الزام دیا جارہا تھا لیکن انتخابات کے نتیجے میں حزب اللہ ایک مزاحمتی فورس سے ایک مزاحمتی حکومت میں تبدیل ہو گئی ہے۔