حضرت امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیه کی زندگی کا ایک اہم ترین نکتہ آپ کا نظم و نسق تھا، اخبار پڑھنے، ملاقاتوں، خطوط پڑھنے اور تجدید وضو کرنے میں بھی نظم و نسق تھا۔ البتہ ایسا نہیں تھا کہ آپ ان سے ملنے آئے ہوں اور لوگ کہیں کہ آپ تجدید وضو کے لئے گئے ہوئے ہیں بلکہ ایک مخصوص ساعت ہوتی تھی اور ہر کام وقت سے ہوتا تھا۔
مجھے یاد ہے کہ ہم لوگ ایک دن پیرس میں دیگر برادران ایمانی کے ساتھ کیسٹ لکھنے میں مشغول تھے کہ اچانک یاد آگیا کہ مجھے جانا چاہیئے کیونکہ امام (رح) کی تجدید وضو کا وقت ہے۔ پہلے سوچا کہ بیت الخلا کا ایک جائزہ لے لینا چاہیئے تا کہ صاف ستھرا ہو کیونکہ مجھے یہ پسند نہیں تھا کہ جس گھر اور جگہ کی ذمہ داری میرے ذمہ ہو وہ بے ترتیب اور نا منظم اور گندا ہو۔ دیگر احباب نے کہا: کیا امام گھڑی رکھتے ہیں؟ لیکن میں گیا اور صفائی کی اور اسی وقت امام تشریف لے آئے۔
امام (رح) کے نزدیک نظم وضبط اور آداب نظافت کی بڑی اہمیت تھی اور آپ نی اپنی زندگی کے لمحوں اور ساعتوں کو اس انداز میں ترتیب دیا تھا کہ ہر کام اپنے وقت پر انجام دیتے اور دوسرے لوگ جو وقت گھڑی کی مدد سے بتاتے تھے اسے امام (رح) اپنی زندگی کے لمحه بہ لمحہ پروگراموں کی مدد سے بتادیتے تھے اور دقیق اور صحیح ہوتا تھا۔
خداوند عالم سے دعا ہے کہ ہم سب کو اوقات کی تنظیم اور ترتیب نیز اس کی رعایت کی توفیق عطا کرے تا کہ ہم اپنے روز و شب کے جملہ اعمال و عبادات اور کام کاج کو صحیح وقت پر انجام دیں اور اسلامی افکار و خیالات کی عملی تصویر بنیں۔آمین۔
پابه پای آفتاب، ج 2، ص 141