امام خمینی (رح) کا نظم و نسق ناقابل یقین اور بے مثال ہے، کیونکہ جب انسان خود نهیں دیکھے یقین نہیں کرے گا ۔ مثال کے طور پر اگر عصر کا وقت ہو اور ان سے کہوں کہ چائے کی خواہش ہو تو حاضر کروں تو گھڑی کی طرف نظر کرکے فرماتے: ابھی کچھ وقت رہ گیا ہے۔
آپ اس طرح کا نظم رکھتے تھے کہ ظہر کے بعد ٹھیک 1/ بج کر 10/ منٹ بعد دروازہ نہ کھولین اور اندر نہ آئیں تو مایوس ہوجاتے تھے۔ کیونکہ امام کا کام کچھ اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ ٹھیک 1/ بج کر 10 / منٹ دروازہ کھولتے ہیں اور آپ کھانا کھانے اندر آتے ہیں، اپنے وقت سے بستر پر جاکر آرام کرتے ہیں، ٹھیک وقت سے کھاناکھاتے اور صحیح وقت سے جاگتے ہیں۔ آپ روزانہ 3/ بار ٹہلتے تھے۔ ہر بار 20/ منٹ اور اگر وقت تمام نہ ہوا ہو تو مزید تین قدم کا اضافہ کرتے تھے۔ اس کے بعد واپس آکر گھر کے اندر چلےجاتے تھے۔
آپ کا نظم و نسق حیرت انگیز چیز ہے اور ہمیشہ تھا۔ یعنی جوانی سے لیکر اب تک تھا۔ آپ کی زندگی میں ایسا ہرگز نہیں تھا کہ میں ان کی بیٹی ہوں تو داخل ہو کر ان سے بات کرنے لگوں کیونکہ آپ یا ریڈیو سنتے تھے، یا اخبار سنتے تھے یا پھر آئے ہوئے خطوط پڑھتے تھے۔
امام خمینی (رح) ایک منٹ بھی بیکار نہیں رہتے تھے، یہاں تک کہ حمام میں بھی ریڈیو آپ کے ساتھ ہوتا تھا یا وضو کرتے وقت ریڈیو آپ کے دوش پر ہوتا تھا۔ کبھی کوئی مسئلہ در پیش ہوتا تھا اور آپ جواب مسئلہ کے سلسلہ میں بہت دقیق تھے۔ اگر ہم کوئی سوال رکھتے ہوں اور ٹیلیویژن کا پروگرام بہت اہم نہیں ہوتا تھا تو امام اسے خاموش کردیتے تھے اور آجاتے تھے اور ہم چند لمحوں بعد مطالب کو آپ کی خدمت میں پیش کرکے جواب لیتے تھے۔ وہ بھی اس لئے کہ آپ کا وقت تلف نہ ہو۔
میں پورے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ کے پاس بیکار وقت تھا ہی نہیں۔ امام رحمت اللہ علیہ کا ایام جوانی سے لیکر آخری سانس تک ہر کام اپنے وقت سے اور صحیح وقت سے ہوتا تاا اور کبھی بیکار نہیں بیٹھے اور ہمیشہ اپنی زندگی کے لمحات کو مفید اور مثر بنائے رہے۔ خداوند ہم سب کو ایسی زندگی گذارنے کی توفیق دے۔ آمین۔