تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرنے صوبہ خراسان رضوی کے شہر سبزوار میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہااگر امریکا جوہری معاہدہ سے خود کو الگ کرتا ہے تو دنیا دیکھے گی کہ امریکا کو اتنی خفت اٹھانا پڑے گی جس کی مثال تاریخ میں نہیں مل سکے گی۔
صدر حسن روحانی نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور یہودیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایرانی قوم متحد ہے۔
ایران کے صدر حسن روحانی نے گزشتہ روز اپنے خطاب میں کہا کہ ‘تہران کو اپنے دفاع کے لیے جتنے میزائل اور دیگر دفاعی ہتھیار بنانے پڑے بنائے گا اور ایران کسی سے اجازت نہیں لے گا۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم جوہری معاہدہ کی پاسداری کررہے ہیں اور دنیا کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے ہتھیاروں اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ‘ہم چاہتے ہیں کہ خطے میں امن و استحکم برقرار رہے لیکن ہم ایک اور داعش پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ متعدد مرتبہ دھمکی دے چکے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو منسوخ کرسکتے ہیں جبکہ مذکورہ معاہدے کی تاریخ تجدید 12 مئی ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں بشمول برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور امریکا کے مابین 2015 میں ویانا میں ایرانی جوہری پروگرام کا معاہدہ طے پایا تھا۔
ایران جوہری معاہدے کا بھرپور ساتھ دیں گے
اس عزم کا اظہار ویانا میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر میں تعینات چین کے مستقل مندوب 'شی جان چونگ' نے ارنا نیوز ایجنسی کے نمائندے کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
چینی مندوب نے کہا کہ امریکہ کی جوہری معاہدے سے ممکنہ علیحدگی سے دنیا کو اچھا پیغام نہیں ملے گا تاہم امریکی اقدام پر قبل از وقت کچھ نہیں کہا جاسکتا لیکن چین اس معاہدے کے تحفظ کے لئے پُرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ہمیں اس کا اندازہ نہیں ہورہا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے ساتھ کیا ہونا ہے مگر ہماری امید ہے کہ یہ معاہدہ بچ جائے۔
شی جان چونگ نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ تمام عالمی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے او تخفیف اسلحہ کے لئے ایک مثالی نمونہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جوہری معاہدے کے تمام فریقین سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ اس معاہدے کے نفاذ پر مخلص ہوں اور اجتماعی تعاون کے ساتھ تمام مراحل کو تکمیل کریں۔
جوہری معاہدہ؛ ایران کو عالمی حمایت حاصل ہے
یہ بات جیک اسٹراو نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی ہے کہ ایران جوہری معاہدے سے نکلنے سے متعلق کوئی نامعقول قدم نہ اٹھائے کیونکہ اب ایران 10 سال پہلے کا ایران نہیں بلکہ اسے عالمی برادری کی جانب سے پوری حمایت حاصل ہے۔
جیک اسٹراو نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے متعلق سابق صدر براک اوباما نے جو اقدامات کئے انھیں ختم کرنے کے لئے پُرعزم ہیں۔ کوریائی ریاستوں کے درمیان ہونے والی پیشرفت سے لگتا ہے کہ ٹرمپ مغرور ہے اور اس کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف اپنائے گئے دھمکی آمیز رویے کے ذریعے ایران کو بھی قابو پایا جاسکتا ہے جبکہ ایران اور شمالی کوریا کے مسائل میں کوئی مشابہت نہیں ہے۔
سابق برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدہ ایک اہم عالمی سمجھوتہ جس تک پہنچنے کے لئے 12 سال طویل مذاکرات ہوئے اور اب یہ معاہدہ عالم امن و سلامتی کے لئے مشعل راہ ہے۔