علماء سے ایک عالم بیان کرتے ہیں کہ ایک سال گرمی کے موسم میں ہمیں امام خمینی رح اور کچھ دوسرے علماء کے ساتھ مشہد پہچنے کا شرف حاصل ہوا وہاں پہنچ کر ہم نے ایک گھر کرایہ پر لے لیا ہمارا پروگرام یہ ہوتا تھا کہ ہم ظہرین کے بعد تھوڑا آرام کرتے تھے اور پھر سب ایک ساتھ مل کر حرم مطہر میں جایا کرتے تھے جہاں سے نماز زیارت اور دعا کے بعد گھر واپس پہنچتے تھے اور گھر کی بالکونی میں بیٹھ کر چاے پیتے تھے امام خمینی رح سب کے ساتھ حرم میں آتے تھے لیکن اپنی دعا اور زیارت کو مختصر کر کے اکیلے گھر واپس آ جاتے تھے اور اس بالکونی میں پانی ڈال کر جاڑو لگایا کرتے تھے اور اس میں ایک قالین بچھا دیا کرتے تھے چاے کے سموار کو جلا کر چاے تیار کر کے رکھ دیتے تھے اور جب ہم لوگ حرم سے واپس پہنچتے ہمارے لئے چاے ڈال کر لاتے تھے۔ ایک دن میں نے امام خمینی رح سے پوچھ لیا یہ آپ کیا کر رہے ہیں اپنی دعا اور زیارت کو اپنے دوستوں کی چاے کی خاطر مختصر کر دیتے ہیں اور جلدی جلدی حرم سے واپس چلے آتے ہیں امام رح نے جواب میں فرمایا: میں اس کام کے ثواب کو اس دعا اور زیارت کے ثواب سے کم نہیں سمجھتا۔