اردو شاعری

خمینی

ضمیر اظہر

عظیم تھا

عظیم آج بھی تو ہے

عظیم تا ابد رہے گا ساتھ تیرے نام کے

ہر ایک تیرا کام بھی

ایران کے اے رہبرِ عظیم

بے مثال باپ

ملوکیت کو غرق کرکے خوفناک بحر میں

عجیب انقلاب تو نے ملک میں بپا کیا

غیور

دین دار

جان باز

فرد فرد کو بنادیا

خود اپنے پاؤں پر استادہ رہنا ساری قوم کو سکھا دیا

اے صاحبِ خدا شناس

تاریخ ساز انقلاب تو نے جو بپا کیا

تاریخِ انقلاب میں وہ ایک موڑ ہے نیا

تمام کائنات جس پہ گنگ اور دنگ ہے

تو آج زیرِ خاک ہے مگر اے رہبر عظیم

تیرے تمام فعل و قول

جگمگارہے ہیں طول و عرضِ شش جہات میں

صداقتوں کی پاک روشنی لئے

ای میل کریں