ایک میٹنگ میں کہ جس میں آیت اللہ خامنہ ای، بھی؛ اس وقت کے ایران کے صدر کی حیثیت سے موجود تھے، آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی اسپیکر پارلیمنٹ کے عنوان سے اس میں شریک تھے، ان کے علاوہ کچھ اور کمانڈر اور دوسری فوجوں اور نتظیموں کے ذمہ دار افراد بھی موجود تھے اور میں بری فوج کے کمانڈر کی حیثیت سے موجود تھا۔ یہ میٹنگ امام (رح) کے کمرے میں ہورہی تھی۔
اب مجھے یاد نہیں کہ ہم میں سے کون اپنی رپورٹ پڑھ رہا تھا کہ ایک مرتبہ امام (رح) کمرے سے اٹھے اور باہر چلے گئے۔ امام (رح) کا یہ رویہ ہمارے لئے بہت حیران کن تھا۔ رپورٹ پیش کرنے والا بھی اس سے آگے کچھ نہ پڑھ سکا کیونکہ وہ بھی دنگ رہ گیا کہ آخر ایسا کیا ہوا ہے کہ امام (رح) اٹھ کر چلے گئے ہیں۔ لہذا ایسے عالم میں سب سے پہلے جس شخص نے سکوت توڑا اور بات کی وہ آقا ہاشمی رفسنجانی تھے۔ لہذا انہوں نے کہا: آقا! کیا آپ تھک گئے ہیں؟
امام (رح) نے جواب دیتے ہوئے فرمایا: نہیں، تھکا نہیں ہوں، نماز کا وقت ہوگیا ہے۔