اسلامی انقلاب امام خمینی(رح)کے منظوم افکار میں کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس کے سکریٹری نے اسلامی جمہوری ایران کے بنیانگذار کے منظوم افکار کو ایک وسیع مطالب کے طور پر یاد کیا جن کے ذیل میں بہت سارے مطالب بیان ہوے ہیں۔
طالب علموں کے ثقافتی مرکز سے ایرنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق:سید رضا صالحی امیری نے کانفرنس کی ایک میٹینگ میں کہا اسلامی انقلاب کی شناخت نہ رکھنا اور اسے قربان کرنا ایک قسم کا گناہ ہے، ہمارے پاس مطلب اور مطالب ہیں امام خمینی(رح) کے منظوم افکار ایسے مطالب ہیں جن کے اندر بہت سارے مطلب پاے جاتے ہیں اس بنا پر امام رح کے منظوم افکار اسلامی انقلاب کے نام پر تبدیل ہو گے۔
انھوں نے اس بات کو بیان کرتے ہوے کہ امام خمینی(رح) کا نظریہ کا ایک دائرہ ہے اور عمل بھی ان نظریوں کے ساتھ ملتا ہو کہا :وہ شخص جو خارجہ پالیسی اور اسلامی انقلاب کے خلاف ہونے والی سازشوں کے بارے میں مطالب بیان کرتا ہے ان دونوں کا منبع امام(رح) ہیں اور یہ امام (رح) کے منظوم افکار کی خاصیت ہے جس کی کوئی حد نہیں۔
جہاد یونیورسٹی کے سربراہ حمید رضا نے اس میٹینگ میں کہا: ہمیں ڈر ہیکہ ہم 1404 میں اپنے مد نظر اہداف تک نہ پہنچ سکیں اور ہمیں کوشش کرنی ہوگی کہ نظریوں کو نقد کرنے کے ساتھ ساتھ انکی اصلاح میں مدد کرنی ہوگی تاںکہ ملک میں گسترش کا سبب بنیں۔
سید محمد ہاشمی تروجنی ثقافتی مرکز کے سر براہ نے اس کانفرنس کے اہداف کو بیان کرتے ہوے کہا:امام خمینی (رح) کے افکار کو بیان اور روشن کرنا اور اسی طرح اسلامی انقلاب کے داخلی پالیسی اور خارجہ پالیسی کے محمور پر اقدار اور اہداف کے جائزہ کو بیان کیا۔
محمد محمود کیا اس کانفرنس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا: اسلامی انقلاب امام خمینی(رح) کے افکار میں قومی کانفرنس کا تین پہلوں سے جائزہ لیا گیا اور آٹھ مراکز سے اس کانفرس میں حصہ لینے کے لئے مدعو کیا گیا اور موجودہ سیاست اوراسلام میں سیاسی افکار کے عناوین کو انتخاب کیا گیا تانکہ ان عناوین پر بہترین مضامین کو انتخاب کر کے شائع کیا جا سکے۔
انھوں نے مزید کہا اس کانفرنس میں شرکاء کا نام آج سے درج کیا جا رہا ہے اور اس کانفرنس کا اختتام 15 خرداد 1397 کو منعقد ہو گا۔
تہران یونیورسٹی کے پروفیسر عماد افروغ نے کہا:جو حادثات اسلامی جمہوری ایران میں نمودار ہوے ہیں اسلامی انقلاب سے مربوط نہیں ہیں اسلامی انقلاب ایک معیار اور ترازو ہے جس سے ہم مسائل کا جائزہ لے سکتے ہیں یہ چیزیں ایک دوسے سے الگ ہوں کیوں کے امام خمینی(رح) کے افکار فلسفی، فقہی اور عرفانی افکار ہیں۔
انھوں نے بیان کیا کہ اسلامی انقلاب کے گفتمان کے معیار کا نقد نے اسلامی انقلاب کو باقی رکھا ہے جب ہم کہتے ہیں نظریہ سے عمل تک عمل حقیقت میں وہ چیز ہے جو اسلامی انقلاب میں رونما ہوئی یہ کہ امام(رح) کے کیا افکار تھے اور عمل میں کیا ہو انکو آپس میں خلط نہ کیا جاے اسلامی انقلاب امام خمینی(رح) کے افکار پر تکیہ کرتے ہوے قابل اطلاق ہے۔
یہ قومی کانفرنس ،اسلامی انقلاب امام خمینی(رح) کے منظوم افکار نظریہ سے امام تک داخلی اور خارجہ سیاسی پالیسیوں کے عنوان سے آئندہ سال 15 خرداد کو منعقد ہوگی۔