آپ اپنا تعارف کرایں
میرا نام جعفر حسین میں ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر سے تعلق رکھتا ہوں میرا گاوں پونچھ شہر کے دور دراز علاقہ سنی پنیالی ہے میں اس وقت جامعۃ المصطفی العامیہ سے ڈکٹریٹ(پی، ایچ، ڈی) کر رہاہوں۔
آپ نے ک اور کیسے امام خمینی (رح)کو پہچانا؟
جب ہم سن شعور کو بھی نہیں پہونچے تھے مگر آنکھوں میں ان کی تصویر موجود تھی اور جب شعور آیا تو آپ کے کارناموں کے بارے میں تحقیق کی تب سمجھ میں آیا کہ جو حضرت ابراہیم نے اپنے زمانے میں کیا تھا وہ امام خمینی (رح) کی زندگی میں دکھائی دیتا ہے اور چونکہ امام خمینی نے اسلام کے لئے کام کیا اس لئے ہم نے اپنا فریضہ سمجھا کہ اس تحریک کو دنیا کے سامنے پیش کریں باریوں جماعت میں جب میں کامیاب ہوا تو میں اپنے ہی علاقہ کے ایک دینی مدرسہ میں داخلہ لے لیا اسوقت سے بھی میں نے امام خمینی(رح)کے بارے میں تحقیق کی اور ان کی کتابوں کا مطالعہ میں نے امام خمینی(رح) کو ایک منظم اور با اخلاق انسان پایا۔
امام خمینی(رح) کے نظم اور ضبط کے بارے میں آپ کا خیال؟
میں اس عظیم ہستی کے بارے میں کوئی نظریہ نہیں دے سکتا لیکن جو کچھ میں نے ان کے متعلق کتابوں میں پڑھا وہ ہے کہ امام (رح) ایک منظم شخصیت تھے جو اپنے ہر ایک کام کو نظم اور ضبط کے ساتھ انجام دیتے تھے حتی کہ وہ راستہ چلنے اور اُٹھنے بیتھنے میں منظم تھے مثال کے طور پر جب بھی وہ کسی جگہ سے اُٹھنا چاھتے تھے تو ہمیشہ اپنے بائیں ہاتھ کو زمین پر رکھ کر کھڑے ہوتے تھے یا جب بھی تدریس کے لئے منبر پر جاتے تھے تو ہمیشہ بائیں پاوں کو پہلے منبر کی سیڑھی پر رکھتے تھے۔
امام خمینی رہ کے نظم کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ جو معروف بھی ہے کے امام رہ جب بھی فیضیہ سے حرم کے نکلتے تھے اپنے معین وقت پر نکلتے اور امام (رح) کو دیکھ کر دکاندار سمجھ جاتے تھے کے اس وقت کتنے بجے ہیں،یا پیرس میں امام(رح) کو دیکھ ویاں کے پولیس والے اپنی گھڑیوں کا ٹائم صحیح کرتے تھے۔
اس کے علاوہ امام(رح) نے ہر ایک کام کے لئے خاص وقت معین کر رکھا تھا ہر کام کو اس وقت پر انجام دیتے تھے جیسے کے ان کے ساتھ رہنے والوں کو معلوم تھا امام (رح) کب آرام فرمائیں گے کب نماز کے لئے تیار ہوں گے کب کھانا تناول فرمائیں گے ۔
میں امام(رح) کے اس نظم اور ضبط سے کافی متاثر ہوا ہوں کے کس طرح ایک انسان جس کی اتنی زیادہ مصروفیات بھی ہیں جس نے ایک اسلامی ملک کی بنیاد رکھی ہو اتنا اوقات کا پابند ہو۔
امام خمینی(رح) کے اخلاق کے بارے میں بتائیں؟
امام خمینی(رح) ایک با اخلاق شخصیت کے مالک تھے جنھوں نے حقیقی طور پر اہل بیت علیہم السلام کی سیرت پر عمل کرنے والے تھے وہ ہمارے لئے ایک نمونہ عمل ہیں امام(رح) ہمیشہ دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیتے تھے میں نے پڑھا ہے جب نجف اشرف میں آپ کے پاس فریج نہیں تھا اور کچھ لوگ آپ کے پاس آئے اور آپ سے فرمایا کے اجازت تانکہ آپ کے لئے فریج خریدیں امام(رح) نے جواب میں فرمایا نہیں ابھی طلاب کی مالی حالت ٹھیک نہیں ہے طلاب کے پاس فریج نہیں لہذا میں فریج نہیں لے سکتا جب سب کے پاس ہو گا میں بھی خرید لوں گا آپ کے اخلاق کا یہ بہترین نمونہ تھا جسکو میں بیان کیا ہے۔
اس کے علاوہ بھی امام(رح) کی زندگی کا مطالعہ کریں تو آپ دیکھیں گے امام(رح) نے کبھی کسی کا دل نہیں دکھایا ہمیشہ ہر ملنے آپ سے ملاقات کے بعد آپ چاہنے والوں میں سے ہو جاتا تھا اکثر جب بھی مغربی خبر نگار امام(رح) سے انٹرویو لینے آتے تھے آنے سے پہلے آپ کے متعلق ایک الگ نظریہ ہوتا تھا لیکن جب آپ سے ملاقات کر کے وہ واپس جاتے تھے تو ان کا وہ منفی نظریہ بدل جایا تھا اور وہ آپکے محبین میں سے ہو جاتے تھے۔ا
امام کے اخلاق سے آپ کتنا متاثر ہوے ہیں؟
امام(رح) کے اخلاق سے میں متاثر ہون خاص کر جس وقت میں نے حوزہ علمیہ میں علوم آل محمد کی تعلیم حاصل کرنا شروع کی میں نے دیکھا امام (رح) ائمہ اطہار (ع) کی ایک مثال ہیں جو ہمارے زمانے میں اسی زمانے میں جس زمانے میں ہم زندگی گزار ہیں جہاں ہر انسان لالچ اور طمع میں گرفتار ہے لیکن امام(رح) نے اپنے نفس پر کنٹرول کیا ہوا ہے ہم بھی اسی زمانہ ایسا کر سکتے ہیں۔
امام خمینی(رح) کے ایک جملہ کیا کہیں گے؟
امام خمینی(رح) ایک با اخلاق اور منظم عالم مجتہد تھے۔