ایک بزرگ بیان کرتے ہیں کہ ہم جب بھی امام(رح) کے ساتھ بیٹھتے تو ایک نئی چیزکا انکشاف کرتے تھے اور ہمیں احساس ہوتا تھا کہ اس سے پہلے ہمارے ذہن میں یہ چیز نہیں تھی یا ہم متوجہ نہیں تھے۔یہ چیز ان کے حقیقی وجود کو بیان کرتی ہے کہ وہ اس قدر عظیم الشان، صاف و شفاف تھے کہ انسان جتنا ان کے قریب ہوتا جاے گا اتناہی زیادہ متوجہ ہوتا جائے گا۔ یہ امام(رح) کے اندر سب سے اہم پہلو تھا اور یہ چیز ان کے پاکیزہ نفس،پابندی اور محتاطانہ زندگی کی مرہون منت تھی۔ امام(رح) اپنے معمولی سے کاموں میں بھی محتاط رہتے تھے، اس طرح کہ ان کے مباح کام بھی عبادت کا رنگ لئے ہوئے تھے۔ لہذا جب وضو کیا کرتے تھے تو پانی کم استعمال کرنے پر اصرارکرتے تھے، امام(رح) طالب علمی کی ابتدا سے ہی محتاط تھے۔