ابنا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے مد مقابل ایک بڑے بین الاقوامی تشہیراتی محاذ کی موجودگی اور سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ حج دنیا کے لوگوں کے ساتھ رابطہ برقرار کرنے کا بہترین تبلیغی منبر اور مقابل فریق کے پروپیگنڈوں کو ناکام بنانے کا اچھا موقع ہے
ایرانی عازمین حج کے سرپرست اور محکمہ حج کے عہدیداروں نے منگل کو رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی –
رہبرانقلاب اسلامی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقابلے میں انواع و اقسام کے تشہیراتی وسائل و ذرائع سے لیس ایک بہت ہی خطرناک اور سرگرم تشہیراتی محاذ کی موجودگی کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی نظام اس محاذ کے خلاف استقامت اور اس کا توڑ کرنے کے لئے بے شمار استعداد و توانائیوں کا مالک ہے - آپ نے فرمایا کہ اس خطرناک محاذ کا مقابلہ کرنے کا راستہ لوگوں کو حقائق سے باخبر کرنا اور صحیح وسرگرام تبلیغی اور تشہیراتی روش سے استفادہ اور مقابل فریق پر صحیح طریقے سے تشہیراتی وار کرنا ہے اور حج اس اقدام کے لئےایک اصلی اور بنیادی مرکز ہے - آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمارے لئے حاجیوں کی سیکورٹی ، ان کی عزت اور احترام سب سے زیادہ اہمیت کی حامل تھی اور اسی بات کو لے کر سب سے زیادہ تشویش تھی- آپ نے فرمایا کہ حکام کی رپورٹوں کے مطابق ایرانی حاجی بیشتر مواقع پر اس سال اپنی عزت و احترام کے لحاظ سے راضی تھے اگرچہ بعض مواقع پر کچھ خلاف ورزیاں بھی ہوئی ہیں جن کی پیروی کی جانی چاہئے –
رہبرانقلاب اسلامی نے حج کے دوران لوگوں سے ایران کے رابطے کی صلاحیتوں اور سرگرمیوں کو بند یا محدود کردئے جانے منجملہ دعائے کمیل اور مشرکین سے برائت کے اجتماعات اور اسی طرح تبلیغی سیمیناروں اور کانفرنسوں کو ختم یا انہیں محدود کردینے پر مبنی اقدامات کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف سعودی حکومت کا ہتھکنڈہ قراردیا- آپ نے فرمایا کہ آج عالم اسلام میں بے شمار مفکرین اور دانشور ایسے ہیں جو اسلامی جمہوریہ ایران کی زبان سے حقیقت سننے کو بے تاب ہیں - بنابریں سامراج کی مخالفت ، مغرب کی ماہیت کو افشا کرنے ، دشمنان اسلام سے برائت و بیزاری کے عمل اور دعائے کمیل کے اعلی مضامین کو گہری ادبیات و زبان و بیان اور محکم استدلال کے ذریعے جدیدترین تشہیراتی اور تبلیغاتی وسائل سے دنیا والوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے –
رہبرانقلاب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف منفی پروپیگنڈوں کی یلغارکے ماحول میں مخاطبین کے ذہن میں ابہام کو ایک فطری امر قراردیا اور فرمایا کہ حج کے دوران سعودی حکام نے انتہائی بے شرمی اور بے حیائی کا مظاہرہ کرکے ٹیلی ویژن پر آکر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف باتیں کیں نتیجے میں دنیا کے دیگر ملکوں کے عام شہریوں کے ذہنوں میں یہ باتیں ابہام پید کرتی ہیں لیکن لوگوں سے رابطہ برقرار کرکے اس قسم کی ذہنیت اور ابہامات کو دورکیجئے اور مقابل فریق کے حصار کو توڑیئے- رہبرانقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل حج کے امور میں ولی فقیہ کے نمائندے اور ایرانی عازمین حج کے سرپرست حجت الاسلام سید علی قاضی عسگر اور اسی طرح محکمہ حج کے سربراہ حمید محمدی نے حج کے دوران انجام دئے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کی –