شیعہ نیوز-حزب اللہ کےسربراہ سید حسن نصراللہ نے داعش کو امریکی پیداوار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس گروہ کو صیہونی اہداف کی تکمیل کے لیے بنایا گیا ہے۔
مشرقی لبنان میں دہشت گردی کے خلاف، حزب اللہ اور لبنانی فوج کے مشترکہ فوجی آپریشن کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آپریشن کے دوران پورا علاقہ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوگیا ہے اور یہ نہ صرف لبنان بلکہ پورے خطے کے عوام کی بڑی کامیابی ہے۔
سید حسن نصراللہ نے واضح کیا کہ، سارے صیہونی اور خاص طور سے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاھو، عراق، شام اور لبنان میں داعش کی شکست پر آنسو بہا رہے ہیں۔حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ اٹھائیس اگست کا دن، تاریخ میں لبنان کو دوسری بار آزاد کرانے کے دن طور پر یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سن دوہزار میں لبنان کو پہلی بار آزاد کرایا گیا تھا اور اسرائیل کو لبنان سے نکال باہر کیا گیا تھا اسی طرح آج اس ملک کی سرزمین پر کوئی بھی دہشت گرد باقی نہیں بچا ہے۔حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ دہشت گردوں پر حزب اللہ نیز لبنانی اور شامی فوج کی برتری پورے خطے کے لیے ایک عظیم فتح ہے۔سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آج لبنان اور پورے مشرق وسطی کے لیے تاریخی اور یادگار دن ہے۔قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز مشرقی لبنان کے تمام علاقے داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد ہوگئے ہیں۔ دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر کو لے کر آخری بس پیر کی رات راس بعلبک کے کوہستانی علاقے سے باہر نکل گئی ہے۔
دہشت گرد گروہ داعش نے اتوار کے حزب اللہ لبنان اور لبنانی فوج کے محاصرے میں آنے کے بعد، جنگ بندی کو قبول کرتے ہوئے حزب اللہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے تھے۔پیر کے روز ہی شامی فوج اور حزب اللہ کے جوانوں نے شام کے علاقے مغربی القلمون کو بھی داعشی دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالیا تھا۔