امام خمینی(ع): افسوس کہ پروپیگنڈوں نے اسلام سے بے خبر بعض دینداروں اور علما کو اتنا متاثر کیا کہ وہ حکومت و سیاست میں حصہ لینے کو ایک گناہ و فسق سے تعبیر کرتے تھے شاید بعض لوگ آج بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں۔ یہ ایک عظیم المیہ ہے جس میں اسلام مبتلا رہا ہے۔ آخری پیغام، ص۲۲
حوزہ ہائے علمیہ اور علما کو چاہیئے کہ فکر و تدبر کی نبض اور معاشرے کی آئندہ ضروریات سے ہمیشہ آگاہ رہیں۔ ہمیشہ واقعات کے رونما ہونے سے پہلے مناسب ردعمل کےلئے تیار ہوں۔ ممکن ہےکہ آنے والے سالوں میں لوگوں کے امور کو چلانے کے مروجہ طریقوں میں تبدیلی آجائے اور انسانی معاشرے اپنی مشکلات کو حل کرنے کےلئے اسلام کے جدید مسائل کے محتاج ہوجائیں۔ لہذا علمائے اسلام کو چاہیئے کہ ابھی سے اس کے بارے میں سوچیں۔ صحیفہ امام، ج۲۱، ص۱۰۱
معصومہ قم میں واقع حسینیہ بلتستانیہ میں جامعہ روحانیت بلتستان کی جانب سے عظیم الشان جشن آزادی کا انعقاد
جامعہ روحانیت: وطن عزیز پاکستان کو سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی لحاظ سے سپر طاقت بنانے کےلئے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان کرتا ہے۔
۱۴ اگست تاریخ عالم کا وہ عظیم الشان اور انوکھا دن ہے، جس میں مسلمانان برصغیر ہند، قائد اعظم محمد علی جناح (رہ) کی مدبرانہ قیادت تلے اپنے لئے ایک الگ ملک کا قیام عمل میں لائے۔ جامعہ روحانیت بلتستان اس پر مسرت موقع پر تمام اہل وطن بالخصوص حاضرین محفل کی خدمت میں دل کی گہرایوں سے مبارکباد پیش کرتا ہے۔
یوم پاکستان پر منعقد ہونے والا یہ عظیم اجتماع اس موقع پر اعلان کرتا ہے:
۱/۔ مملکت خداداد پاکستان کی سلامتی اور استحکام کےلئے نیز اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی طرف سے ملک و ملت کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کےلئے ہر قسم کی جدوجہد اور قربانی کا اعلان کرتا ہے۔
۲/۔ یہ اجتماع مسلمانان پاکستان سے اپیل کرتا ہےکہ وہ ہر قسم کے لسانی، علاقائی، نسلی، مذہبی اور سیاسی تعصبات سے بالاتر رہتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر ترقی یافتہ، طاقتور اور فلاحی ریاست بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
۳/۔ وطن عزیز پاکستان کو سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی لحاظ سے سپر طاقت بنانے کےلئے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان کرتا ہے۔
۴/۔ ان سازشوں کی پر زور مذمت کرتا ہے جو عالم اسلام کی واحد ایٹمی طاقت پاکستان اور عالم اسلام کو بدنام کرنے کےلئے پاکستان اور اسلام کے دشمنوں کی جانب سے کی جا رہی ہیں۔
۵/۔ جامعہ روحانیت بلتستان کی جانب سے منعقد ہونے والا یہ اجتماع سول حکومت، عدلیہ اور عسکری ارباب حل و عقد سے پر زور مطالبہ کرتا ہےکہ وہ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت معین کرنے کےلئے بھرپور کردار ادا کریں۔
۶/۔ یہ اجتماع سفارت پاکستان اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہےکہ وہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو ترجیحی حیثیت دینے کےلئے عملی اقدامات کا اعلان کرے۔
۷/۔ یہ اجتماع سفارت اسلامی جمہوریہ پاکستان، تہران کے توسط سے حکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتا ہےکہ گلگت سکردو روڈ کی توسیع کا کام فوری طورپر شروع کرائے۔
۸/۔ یہ اجتماع پاکستان کی سفارت عظمٰی کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کرتا ہےکہ وہ زائرین کی مشکلات خصوصاً کوئٹہ تفتان کانوائے کے مسئلے کو فوری طورپر حل کرنے کےلئے اقدام کرے۔
۹/۔ یہ اجتماع سفیر اسلامی جمہوریہ پاکستان سے مطالبہ کرتا ہےکہ وہ خصوصی توجہ فرماتے ہوئے طلاب کے قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ وغیرہ سے مربوط مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آخر میں جامعہ روحانیت بلتستان کی جانب سے یوم آزادی کی اس عظیم محفل کو کامیاب بنانے میں کردار ادا کرنے والوں اور تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہماری دعوت قبول کی اور اس محفل کو رونق بخشی۔ ہم محترم سفیر پاکستان کے بھی قدردان ہیں، جنہوں نے جامعہ روحانیت کے وفد کو سفارت پاکستان کی جانب سے منعقد ہونے والی محفل میں دعوت دی۔