ہم نے امام رہ کے ساتھ متعدد سفر کئے ہیں خدا جانتا ہے مشہد کے سفر میں ایک باپ کی طرح ہم سے سلوک کر رہے تھے جب بھی ہمیں وہ دن یاد آتے ہیں جن دنوں میں ہمیں ان کی خدمت میں رہنے کا شرف حاصل تھا تو ہمیں شرم آتی ہے ان دنوں میں ایران کے کچھ حصہ پر امریکا، برطا نیہ اورسو ویت یونین نے قبضہ کر رکھا تھا ۔
جب ہم مشہد مقدس سے واپس آرہے تھے تو روسیوں نے تلاشی کے لئے ہماری گاڑی کو روکا ہم سب اتر گئے کیونکہ امام رہ ہمیشہ نماز شب کے پابند تھے یہ عمل کبھی بھی ان سے ترک نہیں ہوا تھا آپ نے اترنے کے بعد نماز شب پڑھنی چاہی لیکن وہاں جنگل ہی جنگل تھا اور پانی دستیاب نہیں تھا لیکن اچانک دیکھا کہ پانی جاری ہو گیا آپ نے آستین چڑھا کر وضو کرنا شروع کر دیا اس کے بعد ہمیں نہیں پتہ چلا کہ یہاں پانی تھا کہ نہیں بہرحال اس سفر میں ہم نے ان کے بہت سے کرامات دیکھے ہیں ۔
سیره امام خمینی، ج 3، ص 140