انڈونیشیا میں رحمة للعالمین اسلامی کانفرنس

اتحاد اور سیاسی اسلام امام خمینی (رہ) کے افکار کے بنیادی اصولوں میں سے تھا

امام خمینی(ره) نے کس طرح ملک بدری کے دوران بھی لوگوں کی راہنمائی کر کے ایران میں تبدیلی اور کامیابی دلائی

مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق:انڈونیشیا کی یونیورسٹی  یو آئی این میں اساتید،طلاب اور شہر کے عہدہ داروں کی موجودگی میں  امام خمینی رہ اور عبدالرحمن وحید کی نظر میں اسلام رحمہ للعالین کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی۔

اس کانفرنس کے مہمان خصوصی افلاطوں مختار جنوبی سماٹرا صوبے کی مجلس العماء کے صدر اور رادن یونیورسٹی کے سابقہ وی سی  سیوطی تھے۔

اس کانفرنس کے پہلے مقرر رادن فتح پام بانگ یونیورسٹی کے وی سی محمد شیرازی تھے جنھوں اپنی تقریر کے دوران کہا: آج حکومتی عہدہ داروں کو اس تبدیلی سے سیکھناچاہیے۔ جس طرح امام خمینی رہ اور عبداالرحمن وحید نے سکھایا کے ایسا کر سکتے ہیں اگر امام خمینی رہ کی زندگی کا مطالعہ کریں توہمیں معلوم ہو گا کہ انھوں نے کس طرح ملک بدری کے دوران بھی لوگوں کی راہنمائی کر کے ایران میں تبدیلی اور کامیابی دلائی۔

 انڈونیشیا میں عبدالرحمن وحید کو بھی ایسے شخص کے طور پر پہچانا جاتا ہے جنھوں نے  سماج میں ظلم اور نا عدالتی کے خلاف آواز اُ ٹھائی اور اسکو ختم کرنے کی تلاش اور کوشش کی یہ بات صحیح ہے کہ اگر راہنما متحرک نہ ہو تو قوم بھی حرکت میں نہیں آتی انڈونیشیا کے جوانوں کو امام خمینی رہ کی شخصیت کا مطالعہ کرنا چاہیے۔

شیرازی نے امام خمینی رہ کی زندگی کے بارے میں مطالعہ کو انڈونیشیا جوانوں کا ان کی طرف جذب ہونے کا سبب بتایا۔

اس کانفرنس کے دوسرے مقرر انڈونیشا میں ایرانی کلچر ہاوس کے نگراں عبد الرضا سیفی تھے۔  سیفی  نےاپنے  بیان کیا  کے شروع میں امام خمینی رہ کی زندگی کی طرف اشارہ کیا اور طلاب کو ان کی زندگینامہ کو پڑھنے کی تاکید کی انھوں نے حاضرین کے لئے امام خمینی رہ کی زندگی کے مختلف پہلوں کو مختصر طور پر بیان کیا۔

انھوں نے اپنی تقریر میں رحمت کی تعریف کرتے ہوئے خدا اور انسان کے بارے میں اس کلمہ کے مختلف معنی کو بیان کیا اور امام رہ کے اقوال کو بیان کرتے اسلام رحمہ للعالمین کے متعلق امام کی نظریہ کو پیش کیا۔

اس کانفرنس کے آخری مقرر جکارتا یونیورسٹی کے سیاسی علوم کے ایچ او ڈی جناب زو کفلی تھے انھوں نے اس کانفرنس میں امام خمینی رہ اور عبد الرحمن وحید کے افکار کا مقایسہ کیا زو کفلی نے اپنی تقریر میں توحید ،عدالت ،امامت ،ولایت فقیہ (سماجی اور انفرادی عقیدے، خیال، سیاسی جماعتوں ، میڈیا ،قوانین اور مذہب)،آزادی ،استقلال اور اسلامی تشخص کو امام خمینی رہ کے افکار کا نتیجہ قرار دیا۔

زول کفلی نے کہا:امام خمینی رہ کے افکارکی اصلی بنیاد وحدت اور سیاسی اسلام ہے امام خمینی رہ کے افکار کی بنا پر اسلام کے ہر پہلو میں سیاست موجود ہے جو اس بات پر یقین رکھتا ہے کے دین سیاست سے جدا ہے وہ دین اور سیاست سے بے خبر ہے اسلام انسان کی فردی، اجتماعی ، مادی ، معنوی ، ثقافتی ، سیاسی ، اقتصادی فوجی اور تمام جہتوں کو شامل ہوتا ہے۔

آخر میں زو ل کفلی نے توحید عدالت ، وحدت اور اخوت کو امام خمینی رہ اور عبدالرحمن وحید کے افکار کے مھم ترین مشترکہ نکات کے طور پر بیان کیا ۔

ای میل کریں