سنی عالم دین: ایران کے دشمنوں اور غلاموں کا بزدلانہ اقدام تھا، تہران کے دہشتگردانہ حملے۔
لبنانی ریٹائرڈ جنرل نے سعودی نائب ولیعہد محمد بن سلمان كی حاليہ دھمكی ايران ميں جنگ پروری كے پھیلاو كے حوالے سے كہا: تہران ميں ہونے والے دہشتگردی حملے محمد بن سلمان كی دھمكيوں كے نفاذ كی علامت ہے اور داعش دہشتگرد گروہ، امريكہ اور سعودی حکام كے پيسے اور وہابيوں كی سوچ كے ساتھ، حمايت كی جا رہی ہيں؛ مگر ايران، لبنانی حزب اللہ كی تحريک كی طرح اپنے ارد گرد سے دہشتگردوں كو بالكل خاتمہ كرےگا۔
امين حطيط نے كہا: دہشتگرد تہران كے ہونے والے حاليہ حملوں ميں ناكام ہوگئے ہيں كيونكہ ان كے اصلی مقاصد امام خمينی (رہ) كے روضے اور ايرانی پارليمنٹ كے اندر دھماكہ اور يرغمال كرنے كے مقصد سے اور دہشتگردوں كی چند ٹيميں كارروائی كےلئے تہران داخل ہوگئی تھيں جن ميں سے مختلف گروپوں كو كوئی بھی اقدام كرنے سے پہلے پكڑ ليا گيا ہے اور ايرانی انٹيلی جنس كی وزارت اور فوج ايک اہم كردار ادا كرتے ہيں جو مستقبل كی صورتحال كےلئے زيادہ اہم ہے۔
حطيط نے مزید كہا: گزشتہ سات سالوں سے اب تک اسلامی جمہوريہ ايران ميں كوئی دہشتگردانہ كارروائی انجام نہيں پائی اور حاليہ حملے علاقائی دشمنوں كی جانب سے اس ملک كی بدامنی كےلئے منصوبہ بندی كئے گئے تھے اور سالوں سے اب تک امريكہ اور سعودی عرب اس ملک كے خلاف اپنی سازشوں ميں كامياب نہيں ہوسكے۔
ایران کے شہر بندر ترکمن میں اہلسنت کے امام جمعہ نے تہران کے دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اس بزدلانہ، غیر انسانی اور غیر اسلامی کارروائی کو ایران کی ہوشیار قوم کے دشمنون کے غلاموں کی جانب سے قرار دیا ہے۔
حاج قربان محمد آخوند اونَق نے بندر تركمن كے روزہ دار شہريوں كے ايک عظيم اجتماع سے خطاب كرتے ہوئے كہی۔
انہوں نے بندر تركمن كے اہلسنت دينی مدارس كے منتظمين، اساتذہ اور طلباء كی جانب سے ان وحشيانہ حملوں كے نتيجے پر معصوم اور بےگناہ عوام كی ايک بڑی تعداد كی شہادت پر قائد اسلامی انقلاب، شہدا كے لواحقين اور ايرانی قوم كے ساتھ تعزيت اور ہمدردی كا اظہار كرتے ہوئے مزيد بتايا: ايران كے ہوشيار عوام اسلامی نظام كے دشمنوں كیی سازشوں كے خلاف ايک پہاڑ كی طرح مستحكم كھڑے ہيں اور اپنے سپريم ليڈر آيت اللہ سید علی خامنہ ای كی قيادت كے ساتھ اپنے صحيح راستے كو جاری ركھيں گے اور اللہ تعالی كا فضل اور كرم، ايران كی ذہين قوم اور ہماری سيكورٹی فورسز كی ہوشياری كے نتيجے ميں ايسی سازشوں كو ناكام كيا گيا۔
آخوند اونق نے مزيد فرمایا: ايرانی عوام كو صرف اسلام اور قرآن پاک كے مقاصد كے حصول كے راستے پر چلنا اور اس دہشتگرد اور انتہا پسند گروپوں كک سازشوں كے خلاف ہوشيار رہنا چاہيے۔
یاد رہےکہ تہران میں اسلامی پارلیمنٹ اور حرم امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے مقدس مزار پر داعش دہشتگردانہ حملے میں اب تک 17 افراد شہيد اور 52 زخمی ہوگئے ہيں۔