امام کی زندگی اس دور کے افق پر تمام ائمہ (ع) کی زندگی کا زندہ بیان ہے اور ان دو میں کوئی خلیج اور اختلاف نہیں۔
جماران کے مطابق، صوبائی جنرل ثقافتی کمیٹی کے ماہرین اور قومی فیسٹیول "روش زندگی" میں شرکت کرنے والوں نے حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی سے ملاقات کی، اس دوران آپ نے روش زندگی پر گفتگو کی اور یہ بیان کرتے ہوئےکہ اس سلسلہ میں بنیادی سؤال یہ ہےکہ "روش زندگی کیا ہے؟" اظہار خیال کیا:
اس کلمہ کی جامع تعریف تک پہنچنا مشکل بات ہے۔ البتہ انداز زندگی کا مفہوم ہمیشہ سے عوامی علمی، فکری اور ثقافتی ماحول میں موجود تھا، لیکن اس کلمہ کو ایجاد کرنے کی وجہ یہ تھی کہ کچھ مطالبات کو ایک صحیح ڈھانچے کے ضمن میں پیش کیا جائے۔
یادگار گرامی امام نے یہ بیان کرنے کے ساتھ کہ حضرت امام علیہ الرحمہ کا انداز زندگی، تمام ائمہ علیہم السلام کی زندگی کو عصر حاضر کے افق پر بیان کرتا ہے اور دونوں روش میں کسی قسم کی جدائی نہیں ہے، تأکید کی: امام کے انداز فکر اور روش زندگی کو پھر سے پڑھنے اور جاننے کےلئے خاص ماہرین کی ضرورت ہے جو ان کے افکار و نظریات سے بنیادی قواعد و اصول کو نکالیں اور پیش کریں۔
سید حسن خمینی نے مزید کہا: اگر ہم روش زندگی کے مفہوم پر تفاھم اور متفق علیہ نتیجے پر پہنچ جائیں تو ہمارا اگلا سوال یہ ہوگا کہ " کونسا انداز زندگی درست اور کونسا غلط ہے؟" اس سوال کے جواب تک پہنچنے کےلئے یہ جانا چاہیئے کہ ہر امر کی مطلوبیت کی تعریف اس کے ہدف کے مقابل میں ٹولا جاتا ہے، اگرچہ بعض امور ذاتی حسن اور قبح رکھتے ہیں، لیکن اشیاء، اہداف و مقاصد کی بنیاد پر ذرائع میں تبدیل ہوتیں ہیں، ان میں سے ہر ایک کی قدر کا تعین کرنا ضروری ہے، لہٰذا ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ زندگی کا کونسا انداز، کس مقصد کےلئے تعریف ہوا ہے اور کیا اس کا حصول ممکن ہے تاکہ بعد میں اس کے بارے میں فیصلہ کیا جائے۔
سید حسن خمینی نے یہ بیان کرنے کے بعد کہ یقینا تمام مکانوں اور زمانوں میں انداز زندگی ایک جیسا نہیں ہوسکتا ہے، کیونکہ مختلف جگہوں اور دور میں ہدف تک پہنچانے والا وسیلہ مختلف ہوتا ہے۔
آپ نے اس سلسلہ میں معصومین علیہم السلام کی روایات بیان کی اور فرمایا: کیوںکہ امام خمینی (رح) جیسی شخصیت ہمارے دورے میں تھی، ہمارے لئے اس سوال کا جواب کہ اگر ائمہ (ع) ہمارے دور میں ہوتے تو وہ ہستیاں کس انداز سے زندگی کرتے؟ دینا کوئی مشکل نہیں، کیونکہ اگر وہ ہوتے تو اس طرح زندگی کرتے جس طرح ان کے شاگرد، امام خمینی (رح) نے زندگی کی۔
انھوں نے امام کی زندگی کی تشریح کرتے ہوتے مزید فرمایا: حضرت امام کی زندگی اس دور کے افق پر تمام ائمہ (ع) کی زندگی کا زندہ بیان ہے اور ان دو میں کوئی خلیج اور اختلاف نہیں۔
سید حسن خمینی نے یاد دہانی کی: امام کو دوبارہ پڑھنے کے نتیجے میں، جس انداز زندگی کی توقع کی جاتی ہے وہ یہ ہےکہ امام کو ایک مرجع تقلید اور معصومین (ع) کی راہ کو آگے بڑھانے کے عنوان سے، آج کی دنیا میں جوانوں، خواتین اور ... کے بارے میں آپ کا نظریہ اور سوچ کیا تھی اور یہاں سے امام کے افکار و نظریات کو پھر سے بغور مطالعہ کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
انھوں نے آگے فرمایا: اس نظریہ کو اور انداز زندگی کو پھر سے پہنچانے کےلئے ہمیں اعلی ماہرین کی ضرورت ہے جو امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے افکار و نظریات سے بنیادی قواعد اور اصول استخراج کریں۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ