امام اپنا سارا وقت درس،مطالعہ،روایات کی بررسی اور علماء کے اقوال کی بررسی میں صرف کرتے تھے اور ایک بہترین درس شاگردوں تک پہنچاتے تھے امام کا ایک درس دوسروں کے ایک ہفتہ کے درس کے برابر ہوتا تھا امام تدریس میں اتنی مہارت رکھتے تھے کہ میں اس کلاس کا سب سے ضعیف طالبعلم ہوں جو لوگ کلاس میں بہتر تھے وہ درس کے دوران امام رہ سے سوال کرتے تھے امام بھی جواب کو عمدہ طریقہ سے دیتے کہ سب لوگ مطمئن ہو جاتے تھے اور پھر دوسرے مسائل بھی شروع ہو جاتے تھے مثلا امام ایک مسئلہ بیان کرتے تھے شاگرد ایک دوسرے مسئلہ کی مثال پیش کرتے تھے کہ وہاں ایسا ہے تو یہاں بھی ایسا ہو ایسے موقعوں میں امما یہ نہیں کہتے تھے جب اس مسئلہ پر پہنچیں گے تو آپکا جواب دوں گا بلکہ وہیں اس مسئلہ کو بھی حل کرتے تھے ہمیں تعجب ہوتا تھا کےامام کو کس قدر مسائل پر کمانڈ حاصل ہے کے موضوع سے باہر بھی سوالات کے جواب دیتے تھے۔