راوی: حجت الاسلام و المسلمین علی دوانی
علی اکبر (ع) کا نام آتے ہی
آقا کوثری جو قم میں برسوں امام خمینی (رح) کے روضہ خوان تھے، نقل کرتے ہیں: میں آقا مصطفی کی شہادت کے بعد نجف گیا۔ دوستوں نے کہا کہ اچھے موقع سے آئے ہو، امام کو سمجھو ہم لوگوں نے بہت کوشش کی کہ امام حاج آقا مصطفی کی شہادت پر گریہ کریں لیکن گریہ نہیں کیا۔ لیکن تو کوئی کام کرو ۔ میں نے امام کی خدمت میں عرض کیا:آپ کی اجازت ہو تو ذکر مصائب کروں۔ آپ نے اجازت دیدی۔ میں نے حاج آقا مصطفی کا جتنے بھی غمگین انداز میں نام لیا کہ امام اپنے بیٹے کے سوگ میں آنسو بہائیں لیکن امام کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ اور اسی طرح مطمئن اور خاموش بیٹھے رہے لیکن جیسے ہی حضرت علی اکبر (ع) کا نام لیا کہ امام بے تحاشا ہائے ہائے گریہ کرنے لگے۔
سرگذشت های ویژہ از زندگانی امام خمینی (رح)، ج 6، ص 72