ایرانی اقوام سمیت عالم اسلام نے ایک ساتھ فریاد بلند کی: " لبیک یا حسین(ع) "۔
جماران کے مطابق، ڈاکٹر حسن روحانی نے پرجوش عوام کی عظیم اجتماع میں زائرین اربعین کی رخصتی کے مراسم میں اپنے حضور اور خاندان رسالتمآب(ص) سے ایران کی عظیم ملت کے لگاو و عشق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: لاکھوں عاشق اور شیدائی ایرانیوں نے امام حسین(ع) کی ندائے " ھل میں ناصر ینصرنی " پر لبیک کہا۔ صدر نے کہا :
آج، لوگ ۱۳۷۰ سال کے بعد امام حسین(ع) کی ندا کا جواب پوری شجاعت اور نمایاں طور پر دے رہے ہیں۔ جب میں نے ایران اور عراق کے باڈر " شلمچہ" پر ایران کی مختلف اقوام کو دیکھا سب نے ایک ساتھ فریاد بلند کی: " لبیک یا حسین(ع) "۔
صدر روحانی نے کہا: ہم، عوام کے مقدس پرجوش جذبات، شعور و آگاہی نیز مختلف اداروں کے بہترین کارکردگی، انتظامات اور زحمات کی قدردانی کرتے ہیں۔ یہ حقیقت ہےکہ ایران سے مسلمانوں کی ریلی، مختلف ممالک نیز خود عراق سے اربعین حسینی(ع) کی عالمی اور عظیم ریلی اور مراسم نے خود مملکت عراق کو کتنی بڑی عظمت بخشی ہے اور آج کربلا، خاندان مطہر رسالتمآب(ص) کے ساتھ مسلمانوں اور شیعیان جہاں کے عشق اور محبت کا درخشاں جواہر کی مانند پوری دنیا کی عوام کے افکار میں چمک رہا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے اظہار رائے کیا: تمام ذمہ دار اداروں اور مختلف انتظامیہ نے امام حسین(ع) کے ساتھ عشق اور لگاو کے حوالے سے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ جلد ہی ایران سے بصرہ تک ریلوے لائن مکمل ہو تاکہ عوام ایام عاشور، اربعین اور زیارتی دنوں میں اور جب بھی چاہیں آسانی اور آسائش کے ساتھ مقدس مقامات خاص کر کربلا معلی مشرف ہوسکیں۔
صدر جمہوریہ ایران نے اربعین حسینی(ع) میں عوام کی عظیم اور بلند ہمت، عشق، بے انتہا محبت اور مشی کی قدردانی کرتے ہوئے، کہا: امام حسین(ع) ایک عظیم اور مثالی نمونہ ہیں جنھوں نے ہمیں دیکھایا کہ اگر کوئی بھی شخص جس وقت بھی، اپنا پورا سرمایہ اور عزیزوں کو حق کی راہ میں فدا کرے، اللہ والا، جاویداں اور ہمیشہ کےلئے دنیا والوں کے دلوں میں زندہ رہےگا۔
صدر محترم نے اپنی تقریر کے دیگر حصے میں کہا: بیرونی دشمن اور ہوی و ہوس، بے اخلاقی، تہمت اور جھوٹ، ملت ایران کے مفادات اور پیشرفت کے دشمن ہیں۔ یقیناً ایران میں موجود انسجام اور یکجہتی، اور ایرانی جوانوں کی صلاحیت و ذہانت، بڑی نعمت ہے اور دلیر و بابصیرت رہبر اور تینوں ملکی قوتوں کے اتحاد ہمارے ساتھ ہیں اور ہم اللہ تعالی کے فضل و کرم، آگاہانہ و بابصیرت رہبری و ہدایات اور تینوں قوتوں اور عوام کے اتحاد و انسجام کی مدد سے تمام مشکلات کو پیچھے چھوڑیں گے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ