سعودی جرائم، اسرائیلی جرائم سے بدتر

سعودی جرائم، اسرائیلی جرائم سے بدتر

جمہوری اسلامی کی ذات اور روح، عوامی ہونا ہے اور ذمہ داری سپرد کرنے کی پہلی شرط بھی ہے۔

جمہوری اسلامی کی ذات اور روح، عوامی ہونا ہے اور ذمہ داری سپرد کرنے کی پہلی شرط بھی ہے۔

انتخاب، نیوز ویب سائٹ کے مطابق؛ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے اپنے مشہد مقدس کے دورے میں، مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی دیدار میں کہا: اللہ تعالٰی کا شکر ہےکہ عوامی رائے و افکار جو ہر کام کی اساس و بنیاد ہے، دنیا والوں کے ساتھ زیادہ تعامل، بردباری اور برادری کے ساتھ پیش آنے کی جانب زیادہ ہے۔ عوامی ہونا جمہوری اسلامی کی ذات اور روح ہے اور منصب و ذمہ داری سپرد کرنے کی پہلی شرط بھی ہے یہاں تک کہ رہبری کے انتخاب کےلئے بھی عوامی رائے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ نے جوہری مسائل کے حل اور ایران اور امریکا کے مذاکرات کے بارے میں حکومت عمان کی ثالثی میں منعقد ہونے والے سابقہ جلسات، مباحث اور تحقیقاتی کام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: مقام معظم رہبری سنجیدگی کے ساتھ، صدر مملکت جناب روحانی کی حکومت سے پہلے، جوہری مسئلہ کے حل کی فکر اور ملک، انقلاب اور عوام کو احتمالی خطرات سے دور اور بچانے کی فکر میں تھے۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے گیارہویں حکومت میں جوہری معاہدے پر مذاکراتی گروہ کے جہاد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عالمی طاقتوں کی تمام پریشانی اور خوف، اٹم بمپ تک ایران کی رسائی تھا!! جبکہ رہبر عزیز نے بہت عرصے پہلے، اٹم بمپ بنانے اور ہر قسم کے وسیع تباہی کے ہتھیار کو حرام قرار دے چکے تھے اور ایرانی مذاکراتی ٹیم کا عظیم کارنامہ اور ہنر یہ تھا کہ رہبر معظم اور ایرانی عوام کے اس دینی و مذہبی اعتقاد کو عالمی اعتماد میں تبدیل کرے جس کا ثمرہ جوہری معاہدہ تھا۔

رئیس مجمع تشخیص مصلحت نظام نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں شیعہ اور سنی عناوین کے تحت جنگ کو، اسلام مخالفوں کی شیطانی سازش بتایا اور مسلمانوں کی وحدت اور یکجہتی کے سلسلہ میں قرآن کریم کے دستورات اور عالم اسلام اور ایران کے قومی منافع و مصالح کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:

تاریخی اور غیر بنیادی مسائل پر لڑائی اور جھگڑا، امت اسلام کےلئے ہرگز مناسب نہیں اور عقاید کی حجیت کے موضوعات کے حوالے سے آیت اللہ العظمی بروجردی (رح) کے زمانے میں یہ مسئلہ حل ہوچکا ہے اور مصر کے جامعۃ الازہر کے عظیم مفتی اور پرنسپل نے با قاعدہ اعلان کیا کہ " شیعہ عقاید اور افکار، اہل سنت فرقوں کے عقاید اور افکار کی مانند، قابل تبعیت و پیروی ہیں"۔

آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے سرزمین یمن پر سعودی حکام کی جارحیت اور جرائم کو فلسطین میں ہونے والی اسرائیلی جارحیت اور جرائم سے بدتر اور ظلم کی انتہا بتایا اور کہا: جو حکومت خود کو عالم اسلام کی قیادت کا دعوا رکھتی ہے، ایک سال سے زیادہ، تقریباً ہر روز یمن کی مظلوم و بے بس، بےسہارا اور بے دفاع عوام پر شدید بمباری کر رہی ہے اور مظلوم مسلمانوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے!! اور یہ امت اسلام کےلئے کہ جس کے رسول کا کہنا تھا: " من اصبح و لم یہتم بامور المسلمین فلیس بمسلم" نہایت افسوس ناک اور شرمناک واقعہ ہے۔

 

ماخذ: انتخاب، نیوز ویب سائٹ

ای میل کریں