امام خمینی(رہ) اور انقلاب اسلامی ایک زندہ حقیقت

امام خمینی(رہ) اور انقلاب اسلامی ایک زندہ حقیقت

امام خمینی(رضوان اللہ علیہ) کی طرف سے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اسی ٹائم میگزین کو اپنی ٹائٹل بدلنی پڑی کہ: "اسلام پھر زندہ ہوگیا"۔۔۔

امام خمینی(رضوان اللہ علیہ) کی طرف سے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اسی ٹائم میگزین کو اپنی ٹائٹل بدلنی پڑی کہ: "اسلام پھر زندہ ہوگیا"۔۔۔

فروری 1979 میں برپا انقلاب اسلامی نے دنیا کو انگشت بدنداں کر رکھا ہے ۔۔۔

اسلام کے خلاف مغرب کے پروپیگںڈے بالخصوص میڈیا کے زور پر جب دنیا پر روس و امریکہ کی باہمی اجارت داری تھی تو مشہور زمانہ ٹائم میگزین نے اپنی ٹائٹل پیج پر سرورق لکھ دیا تھا: "اسلام از ڈیڈ" یعنی نعوذ باللہ اسلام مر چکا اور اسلام حکومت نہیں کرسکتا!!!

لیکن امام خمینی(رضوان اللہ علیہ) کی طرف سے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد اسی ٹائم میگزین کو اپنی ٹائٹل بدلنی پڑی کہ: "اسلام پھر زندہ ہوگیا"۔۔۔

امام خمینی[رہ] بارہا تائید کرتے ہیں کہ یہ انقلاب اہل بیت علیہم السلام اور امام حسین علیہ السلام کے طفیل ہے؛ نا کہ یزید لعین اور بنی امیہ کی ڈکٹیٹر شپ؛ جس نے اس وقت بھی اسلام کے لبادے میں اسلام کو بدنام کیا اور آج بھی القاعدہ و طالبان کی صورت میں یزید لعین کے پیروکار سیریا شام، عراق اور پاکستان میں اسلام اور شریعت کے نام پر دین مبین کو مسخ کر رہے ہیں۔۔۔

عرب ممالک اور مشرق وسطی میں ڈکٹیٹرز کے خلاف عوامی بیداری اور ڈکٹیٹرز کے خلاف قیام، انقلاب اسلامی و فکر امام خمینی(رہ) کی کامیابی اور بیسویں صدی کے انقلاب اسلامی کے عظیم نعمت سے سبق لینے کا نتیجہ ہے۔

انقلاب اسلامی کے اوائل ہی میں جب امریکہ نے عراق میں بٹھائے اپنے پٹھو اور درجنوں اتحادی ممالک کے ذریعے ایران پر حملہ کردیا تو یہی مقصد تھا کہ اس انقلاب کا ابتدا ہی میں گلا دبایا جائے، لیکن جب ایران کے عوام نے آٹھ سالہ مسلط جنگ میں عظیم الشان دفاع مقدس کا فریضہ سرانجام دیا تو امریکہ نے نیا حربہ یعنی پابندیاں لگاو، اپنایا۔ لیکن بانی انقلاب اسلامی نے ان پابندیوں کو ایرانی قوم کےلئے نعمت سے تعبیر کردیا کہ اس طرح ایرانی قوم اپنے پاؤں پر کھڑے ہو کر خودکفیل ہوجائےگی اور دنیا نے دیکھا بھی کہ الحمداللہ، آج خاردار تار تو کیا، اس عظیم ملت نے اپنے قائدین و رہبران، بانی انقلاب اور طاغوت شکن امام خمینی اور رہبر انقلاب سید علی خامنہ ای کی با بصیرت قیادت میں زمین سے لےکر خلا تک کو مسخر کرکے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ اسلام ہر زمانے کے مسائل کا حل ہے، چاہے وہ پہلی صدی ہجری ہو یا اکیسیویں صدی، کیونکہ یہ امام خمینی ہی کے جملے ہیں کہ " لاشرقیہ لا غربیہ جمھوریہ اسلامیہ"۔

یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہےکہ امام خمینی کی فکر ناب، اسلام ناب محمدی(ص) اور عالمی بیداری سے استعماری قوتیں بالخصوص امریکی طاقت اتنی خوفزدہ تھی اور اب بھی ہےکہ امریکہ نے اسلام ناب محمدی(ص) اور امام خمینی کی فکر کے مقابلے میں اپنے زر خریدوں، القاعدہ و طالبان کا امریکائی اسلام پروان چڑھا کر دنیا بھر میں اسلام جیسے پر امن و مکمل ضابطہ حیات دین اسلام کو بدنام کرنے میں بہت ہی تلاش کی؛ اگر مسلم دنیا حتیٰ کہ افریقہ کے بعض غیر مسلم مظلومین امام خمینی اور اسلام محمدی(ص) کو آئیڈیل سمجھ کر بیدار ہونے لگیں تو انہیں امام خمینی کو شیعہ قرار دے کر امام خمینی کے مقابلے میں اسامہ بن لادن جیسے کاغذی ہیرو و قیادت کی پیروی کرکے اسامہ کو ایک آئیڈیل کے طور پر متعارف کروایا گیا۔

لیکن اللہ نے فرمایا:" وَمَكَروا وَمَكَرَ اللَّهُ ۖ وَاللَّهُ خَيرُ الماكِرينَ"۔

ہر ذی شعور انسان اس بات سے واقف ہےکہ دنیا میں جاری دہشت گردی کا سرغنہ امریکہ اور اسرائیل ہیں جن کی دہشت گردی زباں زد خاص و عام ہے اور دنیا میں دہشت گردی کے تمام واقعات میں امریکہ و اسرائيل یا پھر ان کے پروردہ گروہ ملوث ہیں۔

رہبر انقلاب سید علی خامنہ ای کا اہم خطاب:

ایرانی قوم کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیے جس نے گذشتہ برسوں میں اپنی وفاداری، ایثار، شجاعت، پائمردی ، بصیرت اور میدان میں موجودگی کا شاندار ثبوت پیش کیا ہے۔

انقلاب اسلامی نے، اسلام مخالف، ڈکٹیٹر اور ظالم و مستبد حکومت کا خاتمہ کردیا اور اسلامی، دینی اور عوامی حکومت کو اس کی جگہ حاکم بنا دیا۔

انقلاب اسلامی نے وابستگی کے خاتمہ اور اس کی جگہ ہمہ جہت استقلال، جبر و استبدادی فضا کے خاتمہ اور اس کی جگہ آزادی، تاریخی حقارت سے نجات اور قومی عزت تک پہنچنے، نفس کی کمزوری کو دور کرنے اور قومی خود اعتمادی کے جذبہ کے پیدا ہونے کو انقلاب اسلامی کے اہم نتائج قرار دیا۔

آج انقلاب کے نعرے وہی نعرے ہیں جو انقلاب کے اوائل میں تھے اور جو انقلاب کی سلامت کا مظہر ہیں۔ 

 

ماخذ:   www.abna.irسے اقتباس

ای میل کریں