شامی فوج اور عوامی رضاکاروں کے انسجام کے نتیجے میں بی بی سکینہ بنت امام علی(ع) کے حرم مطہر، داعشی سے پاک۔
جماران کے مطابق، شامی فروسز اور عوامی رضاکاروں نے تکفیری دہشت گردوں کو بہاری نقصانات کے ساتھ، داریا شہر سے پسپا کرتے ہوئے جناب سیدہ بی بی سکینہ بنت امیرالمومنین سلام اللہ علیہما کے روضہ اطہر تک پہنچ گئے ہیں؛ لیکن بہ صد افسوس، جیسا کہ آپ تصویر میں مشاہدہ فرما رہے ہیں، بارگاہ اقدس کو، منحوس آل سعود کے ٹولے یزیدیوں نے شہید کرکے زمین سے یکساں کردیے ہیں۔
حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ مصائب اور سختیوں کے دوران، فرماتے تھیں: ہماری ملت کی منطق اور اہل ایمان کی منطق، قرآن کی منطق ہے: انا للَّهِ وَ انّا الَیْهِ راجِعُونَ... ہماری قوم جس وقت شہید کی قربانی دی، مزید متحد ہوئی ہے۔
یوسف زیدان، شامی فوج کے ترجمان نے دمشق کے جنوبی علاقے سے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا: مسلسل پانچ سال جنگ و گریز کے بعد، شامی فوج اور رضاکار مزاحمتی فورسز نے دہشت گردوں کے ساتھ سخت لڑائی لڑنے کے بعد، داریا شہر کو مکمل طور سے آزاد کروانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
داریا شہر میں ہی حضرت سکینہ بنت امام علی علیہما السلام کا روضہ اقدس واقع ہے اور یہ شہر وہ علاقہ جو دارالحکومت دمشق کے قریب ہونے کی بنا پر، کافی اہمیت کا حامل ہے اور یہ وہ علاقہ ہے جہاں سے دہشت گردوں نے فوج اور عوام کے خلاف سب سے پہلے کارروائی شروع کی تھی۔
زیدان نے مزید بتایا کہ فوج نے اس شہر میں تمام دہشت گردوں کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے تاکہ وہ فوج کے سامنے زانوئے ذلت ٹیک کر، تسلیم ہو جائیں۔
یاد رہےکہ حضرت سکینہ(س) کے حرم مطہر، دمشق شہر کے جنوبی علاقے میں اور جناب سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے شرقی ضلع میں واقع ہے۔ یہ پاک اور مقدس مقام، طویل عرصے سے منحوس گروپ تکفیری داعشی افراد کے قبضے میں تھا۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ