تکفیری، رحمانی اسلام کی بنیاد پر کلہاڑی

تکفیری، رحمانی اسلام کی بنیاد پر کلہاڑی

جمہوری اسلامی کے عظیم بانی، موجودہ عصر میں تکفیری گروہ کے ظہور و ایجاد سے سالوں قبل، باریک اور دقیق اشارات میں تصریح فرمایا۔

محمد حسین ہاشمی نے عراق کے علمائے اعلام کی ملاقات میں، تکفیروں کو رحمانی اور محبتوں والے اسلام کی اساس و بنیاد پر کلہاڑی جانا اور اظہار کیا: حضرت امام(رح) نے سالوں پہلے تکفیری گروہ کے ظہور و پیدائش سے خبردار فرمایا تھا۔

ثقافت اور اسلامی تعلقات کے ادارہ کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے موصل سے آئے ہوئے شیعہ سنی اور ایزدی علمائے کرام کا ایک وفد، ثقافت اور اسلامی تعلقات کے ادارہ میں، ثقافتی معاون آقائے سید محمد حسین ہاشمی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

جناب ہاشمی نے ماہ مبارک رمضان، ماہ بہار قرآن کی آمد پر مبارک پیش کرنے کے ضمن میں، عالم اسلام اور علاقہ میں موجود انتہا پسندی اور شدت پسندوں کے مسائل کی تشریح کی اور کہا: افسوس کے ساتھ مغربی ذرائع ابلاغ کی حمایت اور صہیونزم عناصر کی پشت پناہی سے ان دنوں اسلام کے نام پر رحمتوں اور محبتوں والے عظیم و مقدس دین کی اساس اور اصل پر کلھاڑی مارا جا رہا ہے۔  

انھوں حضرت امام(رح) کے الٰہی اور سیاسی وصیت نامہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا: جمہوری اسلامی کے عظیم بانی، موجودہ عصر میں تکفیری گروہ کے ظہور و ایجاد سے سالوں قبل، باریک اور دقیق اشارات میں تصریح کرتے ہیں:

"عنقریب بڑی شیطانی طاقتیں، تعلیمات اسلامی سے خارج حکومتوں کی مدد سے، جھوٹ کے ذریعے خود کو اسلام ناب احمدی(ص) سے جوڑتے ہیں، قرآن عظیم کو محدود و محصور کرنے اور اس آسمانی کتاب کی قرآنی تعالیم و معارف کو محو کرنے کی سازشوں کے تحت، خوبصورت اور نفیس خط اور جلد میں طبع کرتے ہیں، لیکن دوسری طرف سے قرآن مجید کو اپنی ناپاک سازشوں اور عزائم کے ذریعے میدان سے باہر کرتے ہیں"۔

ثقافتی معاون نے مزید فرمایا:

تکفیری مشن اور فکر کے ساتھ مقابلہ کرنے کےلئے جمہوری اسلامی ایران کے نزدیک لائحہ عمل اور حکمت عملی ہمیشہ سے امت اسلامی کے تمام معاملات اور تعلقات کو توسعہ اور گہرائی بخشنے پرمبنی تھا جو مسلمانوں کے آپس کے اتحاد اور یکجہتی پر زیادہ سے زیادہ تاکید کرتا ہے۔ جبکہ تکفیری گروہ کی پوری کوشش ہےکہ ہر حوالے سے امت اسلامی میں اختلافات کو ہوا دیں۔

مزید برآں: نشست میں حاضر علمائے کرام نے عراق میں تکفیری گروہوں کے وجود آنے سے قبل پیدا ہونے والی مشکلات بیان کرنے کے بعد، علاقہ میں انتہا پسند تحریکوں سے مقابلہ کرنے کے سلسلے میں جمہوری اسلامی ایران کی کوششوں اور تعاون و مدد کی قدردانی کی اور کوششوں کا یہ سلسلہ جاری اور باقی رہنے کی ضرورت پر تاکید کی۔

 

ماخذ: http://www.icro.ir/

ای میل کریں