صدر مملکت: یادگار امام کے فرزند، آیت اللہ سید حسن خمینی حوزہ علمیہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے فکری اور سیاسی نظام کےلئے بڑے سرمائے کے صورت میں ہمارے درمیان موجود ہیں۔
جماران رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے مزار امام میں ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ کے اجتماع سے خطاب کے دوران اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ 4 جون 1989 کو ہر آنکھ پر نم تھی تاہم اسی شام، لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ چھائی ہوئی تھی، کہا: امام خمینی کی بہترین پلاننگ کے نتیجے میں مجلس خبرگان رہبری کو انتخاب قائد میں کسی دقت کا سامنا کرنا نہیں پڑا اور مجلس خبرگان رہبری نے مختصر اور کم وقت میں حضرت آیت الله خامنه ای کو رہبر کے طور پر منتخب کرکے مشکل حالات میں لوگوں کو خوش کرنے کا اہم موقع فراہم کیا۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دنیا کے مختلف ملکوں میں جانشینی کا مسئلہ، سنگین رخ اختیار کرتے ہوئے ایک قوم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کرسکتا ہے، ایسے میں ملت اور خبرگان کے نمائندوں نے کیسے جانشین معین کیا؟ کہا: امام خمینی نے ہمارے لئے اس راہ کو ہموار کیا۔
صدر مملکت نے اسلامی دنیا اور خطے میں عدم استحکام کے باوجود، ملک کے امن و استحکام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ملک میں امن و استحکام، ایمان، اتحاد، ہم آہنگی اور قومی اتحاد و یکجہتی کو مضبوط کرنے میں ولایت فقیہ کے موثر کردار کا نتیجہ ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے واضح کیا: جو عناصر، عوام اور رہبر انقلاب کے درمیان خلفشار کے متمنی ہیں، وہ اپنے مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہونگے، ان کی یہ آرزو ہرگز پوری نہیں ہوگی اور اس حسرت کو وہ اپنے ساتھ قبر کی تاریک وادی میں لے ڈوبیں گے۔
ڈاکٹر روحانی نے امام خمینی کے عظیم خاندان کے احترام کو تمام لوگوں کا وظیفہ قرار دیتے ہوئے کہا: ہمیں خوشی ہےکہ آج حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی، یادگار امام کے فرزند، حوزہ علمیہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے فکری اور سیاسی نظام کےلئے بڑے سرمائے کے صورت میں ہمارے درمیان موجود ہیں۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ