رہبر معظم انقلاب کا کہنا تھا: امریکا نے اسلامی انقلاب کی فتح کے فورا بعد سے عظیم الشان امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور آپ کی تحریک سے دشمنی کا تہیہ کر لیا اور یہ دشمنی تاحال جاری ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام کے اعلی عہدیداران اور عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات میں فرمایا: استکباری طاقتیں اور ان میں سرفہرست امریکا، علاقے اور عالم اسلام میں پھیلی بد امنی اور دہشت گردی کا سرچشمہ ہے۔
خبررساں سائٹ برائے دفتر حفظ ونشر آثار حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے مطابق، آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ استکباری طاقتوں کا مقصد فلسطین کے محوری موضوع کو ذہنوں سے نکال کر صیہونی حکومت کےلئے آزادانہ سانس لینے کی فضا فراہم کرنا ہے۔ ان سازشوں کے مقابلے کا واحدہ راستہ حقیقی دشمن کی شناخت اور اس کے سامنے استقامت ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے تمام ملکوں اور طاقتوں کے دہشت گردی سے بیزاری کے اعلان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کےلئے نمائشی اتحاد کی تشکیل کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اپنے ظاہری دعوؤں کے برخلاف یہ طاقتیں عملی میدان میں دہشت گردی کی حمایت اور ترویج کرتی ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ملت ایران سے امریکا کی دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: امریکا نے اسلامی انقلاب کی فتح کے فورا بعد سے عظیم الشان امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور آپ کی تحریک سے دشمنی کا تہیہ کر لیا اور یہ دشمنی تاحال جاری ہے، لیکن ملت کی بیداری اور حکومت کی ہوشیاری و آمادگی کی وجہ سے امریکا کی سازشیں کامیاب نہ ہو سکیں۔
آپ نے زور دیکر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بحرین کے مسئلے میں نہ کوئی مداخلت کی ہے نہ کرےگا لیکن اگر اس ملک میں سیاسی عقل و خرد ہے تو حکام کو چاہئے کہ اس سیاسی تنازعے کو خانہ جنگی میں تبدیل نہ ہونے دیں اور عوام کو ایک دوسرے کے مقابل نہ کھڑا کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق عالمی استکباری طاقتوں اور ان میں سرفہرست امریکا کی سازشوں کا اصلی ہدف مسئلہ فلسطین سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ صیہونی حکومت کو محصور و مظلوم فلسطینی عوام پر اپنے مظالم کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے اور کسی بھی اسلامی حتی باضمیر غیر اسلامی ملک کو بھی مسئلہ فلسطین فراموش نہیں کرنا چاہئے۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے یمن کے حالات اور عوام کے گھروں، ہسپتالوں، مساجد اور بنیادی تنصیبات پر روز مرہ کی بمباری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: جارح قوت کو جارحیت بند کرنا چاہئے اور عالم اسلام کو چاہئے کہ جارح قوت کے خلاف جس نے یمن کے عوام پر بلا وجہ حملہ کیا ہے، تادیبی کارروائی کرے۔