حضرت امام خمینی(ره) ، سچے محمدیؐ اسلام کے احیاء کے لئے انتھک مساعی مبذول کرتے ہوئے عالم ملکوت کی طرف کوچ کر گئے۔ ان کی رحلت سے دنیا کے ایک ارب سے زیادہ مسلمان سوگوار ہوگئے۔ آج وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی بلند و بالا روح نے اسلامی ، حتی کہ غیر اسلامی ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے دنیا کو لرزا کر رکھ دیا ہے۔ افریقہ کے شمال، جنوب، مشرق و مغرب اور وسط میں ، وسطی، جنوبی اور شمالی امریکہ، مشرقی اور مغربی یورپ اور پورے ایشاء ، حتی کہ آسٹریلیا میں اور لبنان ، فلسطین، پاکستان، کشمیر، ترکی، بوسینیا ہرزگوینا، افغانستان، الجزائر، چیچنیا وغیرہ میں امام خمینی(ره) کی بلند اور بیداری پیدا کرنے والی دلنشین آواز ابھی تک لوگوں کے کانوں میں مسرت و شادمانی کے رس گھول رہی ہے یہاں تک کہ اسلام دشمن استعماری طاقتیں خود آئندہ (موجودہ) صدی کو مسلمانوں کی بیداری اور اپنے تسلط کے خاتمے کی صدی قرار دے رہی ہیں :
’’لندن۔۔۔ برطانیہ کے سرکاری ٹیلی وژن نیٹ ورک ’’بی بی سی‘‘ نے انقلاب اسلامی ایران کے بارے میں ایک دستاویزی فلم نشر کی جس کی ابتدا میں بیسویں صدی کے اوائل میں اسلام کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اس وقت دنیا کے بیشتر مسلمان ایسے ممالک میں رہتے تھے جو مغربی ممالک کی نو آبادیات میں شامل تھے۔۔۔ پروگرام کے میزبان نے اسلامی انقلاب کے اثرات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا: اسلامی انقلاب کو باہر کی دنیا میں زیادہ مقبولیت حاصل ہوگئی اور دنیا کے بہت سے لوگ اس کے شیفتہ و دلدادہ ہوگئے ہیں ۔۔۔
اس فلم میں یہ تجزیہ کیا گیا تھا کہ پورے عالم اسلام میں ۔۔۔ مسلمان اسلامی اصول پسندی کی طرف رجوع کرنے کو ہی اپنے تشخص کی شناخت حاصل کرنے کا واحد ذریعہ سمجھتے تھے اور ان کے سامنے مغرب کی مادیت پسندی کے مقابلے کے لئے اس کے علاوہ کوئی راہ حل نہیں تھی۔ فلم کے میزبان نے ایک اور مقام پر کہا: (اسلامی انقلاب کے بعد) پوری دنیا میں دیگر ادیان و مذاہب ، مثلاً مسیحیت، یہودیت اور ہند ومذہب کے پیروکار بھی مذہبی اصول پسندی کی طرف راغب ہونے لگے۔ ترکی میں بھی جہاں ستر سال قبل مذہب کے ساتھ مقابلہ کیا گیا تھا ، اسلامی اصول کی طرف واپس لوٹنے کے عمل میں تیزی آئی اور وہاں (اس وقت) ایک اسلامی جماعت کی حکومت قائم ہوگئی ہے۔
پروگرام کے آخر میں حضرت امام خمینی(ره) کی نماز جنازہ کے مختلف مناظر اور ان کے مزار اقدس کا منظر دکھاتے ہوئے کہاگیا : ۱۹۸۹ء میں لاکھوں افراد نے امام خمینی(ره) کی آخری رسومات میں شرکت کی ، لیکن ان کی رحلت کے بعد بھی اسلامی انقلاب قائم رہا اور تیونس ، الجزائر ، حتی کہ ترکی جیسے اسلامی ممالک میں مسلمان، لادین حکومتوں کا مقابلہ کرنے لگے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ بیسویں صدی کے اختتام پر خدا کے پیروکار چاہے وہ مسلمان ہو ں یا یہودی اور عیسائی نہ صرف ایک بار پھر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر اپنے عقائد و نظریات پر بحث و گفتگو کریں گے بلکہ دوسرے لوگوں کو اپنے عقائد کی طرف راغب کرنے کے لئے ضروری اقدامات کریں گے ‘‘۔ (برطانیوی ٹیلی ویژن کا اعتراف۔ جمہوری اسلامی، دوشنبہ ۲۹ بہمن ۱۳۷۵ ، ص ۱۶)
قابل ذکر ہے کہ بی بی سی ٹی وی کی یہ دستاویزی فلم دنیا میں مذہبی اصول پسندی کی طرف رجوع کے عمل میں انقلاب اسلامی ایران کے کردار کے موضوع پر بنائی گئی تھی۔