کیا فوجی لباس پہننا، دین و عدالت کے خلاف ہے؟!

کیا فوجی لباس پہننا، دین و عدالت کے خلاف ہے؟!

پیغمبر اسلام(ص) جب تک مکہ میں رہے حکومت نہیں بنا سکے۔۔۔ جب آپ نے موقع فراہم پایا اور مدینہ تشریف لے آئے تو وہاں حکومت تھی۔

جو لوگ کہتے ہیں کہ علماء اپنی حد تک محدود رہیں، علماء اس بات کے مدعی ہیں کہ کیا پیغمبر اسلام  صلی اللہ علیہ وآلہ سیاست میں حصہ نہیں لیتے تھے؟ حکومت نہیں کرتے تھے اور مسجد مدینہ کے گوشہ میں بیٹھ کر مسئلہ بیان فرماتے تھے، کیا اسی طرح تھا؟

حضرت علی علیہ السلام، اسلامی حکومت رکھتے تھے اور اسلامی حکومتوں میں کیا حضرت علی(ع) کو خطا وار ٹھہراؤگے؟

حضرت علی(ع) اپنے گھر کے ایک گوشہ میں بیٹھتے، عبا پہنتے اور مسجد جا کر نماز پڑھتے تھے، پھر واپس آکر بیٹھتے اور مطالعہ کرتے تھے، کیا اسی طرح ہے؟

یا کہ یہ حضرات شروع ہی سے سیاست میں حصہ لیتے تھے؟

پیغمبر اسلام(ص) جب تک مکہ میں رہے حکومت نہیں بنا سکے۔۔۔ جب آپ نے موقع فراہم پایا اور مدینہ تشریف لے آئے تو وہاں حکومت تھی، آپ نے حکومت بنائی اور کچھ لوگوں کو بھیجا، زندگی کے آخری لمحات میں جب اسامہ(رض) کا لشکر جانے کےلئے شہر کے باہر موجود تھا، روایت کے مطابق رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا: ’’خدا اس لشکر میں شامل نہ ہونے والے پر لعنت کرے‘‘۔ (بحار الانوار، ج۲۷، ص۳۲۴)

ہم کو یہ باور کرا دیا گیا کہ مروت کے منافی کاموں میں سے ایک، فوجی لباس پہننا ہے!! یہ [دین کے] خلاف ہے، یہ عدالت سے میل نہیں کھاتا ہے! کیا حضرت علی علیہ السلام بھی عادل نہیں تھے؟ (استغفر اللہ)۔

کیا حضرت سید الشہداء علیہ السلام عادل نہیں تھے (العیاذ باللہ)، حضرت سید الشہداء  علیہ السلام نے جو کام کیا، کیا وہ خلاف مروت تھا؟

(صحیفہ امام،ج ۱۵، ص ۱۱)

ای میل کریں