بشریت، آج مکتبِ امام خمینی(رح) کی پیاسی ہے

بشریت، آج مکتبِ امام خمینی(رح) کی پیاسی ہے

امام(رح) کی کامیابی کا راز اس مکتب میں ہے جسے آپ نے پیش کیا اور اُسے ایک مجسم نظام کی صورت میں پوری دنیا کی آنکھوں سے سامنے پیش کریں۔

اب بھی انقلاب اور ہمارے ملک کے طیش ناک دشمنوں کے پروپیگنڈوں کا اصلی اور بنیادی مرکز ہمارے بزرگ و عظیم امام(رح) سے دشمنی ہے۔ دشمن نے اپنا اہم ترین ہدف یہ قرار دیا ہے کہ مہینے میں ہزاروں گھنٹے کی منصبوب بندی، پروگرام، سوچ بچار اور حکمت عملی کے ذریعے، سینکڑوں ریڈیو اور ٹی وی جو دنیا کے کونے کونے میں صہیونی اور استکباری محافل اور نشستوں سے چل پڑیں ہیں، امام عظیم کی پُر جاذبہ اور درخشاں چہرے کو مورد سؤال قرار دیں۔

ہمیں اس بات کی تصدیق کرنی چاہیئے کہ اسلامی نظام کے دشمنوں کے پاس جمہوری اسلامی کے نظام اور عوامی تحریک سے مقابلہ کےلئے، اس کے علاوہ کوئی اور چارہ بھی نہیں ہے؛ اس کی اصل وجہ ملتِ ایران کی اپنی پُر افتخار راہ پر استقامت اور تسلیم ناپذیری ہے اور یہی امام(رح) کا سیاسی فلسفہ اور آپ کا سیاسی مکتب ہے، جس پر ہماری قوم پورے وجود سے اعتقاد رکھتی ہے۔ ان کے سامنے انقلاب سے دشمنی کرنے کے علاوہ کوئی اور راہ حل بھی نہیں ہے ان کے خیال میں اس ملت سر ِتسلیم خم اور ہتھیار ڈالے گی۔

ہمارے عظیم امام(رح) نے اپنے سیاسی مکتب کے سہارے اس ملک پر قائم استبداد و استکبار کا دیرینہ جادو و سحر توڑا۔ امام نے اپنے سیاسی مکتب کے ذریعے ملک سے لوٹ مار کرنے والے ہاتھوں کو ہمیشہ  کےلئے کاٹ دیا۔

میں امام کے سیاسی مکتب پر تاکید کرنا چاہتا ہوں۔ امام کے سیاسی مکتب کو آپ کی پُر جاذبہ شخصیت سے الگ نہیں کرسکتے۔ امام(رح) کی کامیابی کا راز اس مکتب میں ہے جسے آپ نے پیش کیا اور اُسے ایک مجسم نظام کی صورت میں پوری دنیا کی آنکھوں سے سامنے پیش کریں۔

جس سیاسی مکتب کو امام(رح) نے پیش کیا، اس کےلئے مجاہدت کی، اسے تجسم اور وجود بخشا، ایسا مکتب ہے جو آج کی بشریت کےلئے نئی نئی باتیں اپنے اندر رکھتا ہے اور نئی راہ دیکھتا ہے۔ ایسی چیزیں اس مکتب میں ہیں جس کی بشریت پیاسہ ہے؛ اس لئے یہ مکتب کبھی بھی پرانا و بوسیدہ نہ ہوگا۔ جن لوگوں کی کوشش ہے کہ امام بزرگوار کی شخصیت کو تاریخ اور گذشتہ دور سے متعلق کے عنوان سے پیش کریں وہ اپنے مقصد میں کبھی کامیاب نہ ہوں گے۔ امام اپنے سیاسی مکتب میں ہمیشہ زندہ ہیں اور جب تک یہ سیاسی مکتب زندہ ہے، امام(رح) کا حضور اور وجود اُمتِ اسلامی میں، بلکہ پوری بشریت میں، بڑے یادگار آثار و برکات کا سرچشمہ ہے۔

 

ماخذ: حریم امام: 1394 بہمن ماہ، شمارہ 205 ص3

ای میل کریں