اسلامی حکام اور مسلم اقوام سب جانتی ہیں کہ درد کیا ہے اور اغیار کے ہاتھ انہیں منتشر کر رہے ہیں، آپسی اختلافات کمزوری اور نابودی کا باعث ہے اور اسی لئے اسرائیل ان کے سروں آ کھڑی ہے۔ یہ سب جاننے کے باوجود کیوں اتحاد کا سہارا نہیں لیتے ہیں؟
صحيفه نور، ج8 ص235
اسلامی ممالک کے بعض سربراہوں کی وابستگی کی وجہ سے، ستر کروڑ سے زائد مسلم عوام کو سامراجی ہاتھ منقطع کرنے کی فرصت نہیں دے رہی ہے۔
اغیار کی کٹھ پتلی پن بعض عرب حکام کا وجود اس امر کا باعث بنا کہ کروڑوں عرب، پاک سرزمین فلسطین کو غاصب اسرائیل کے قبضے سے نہیں چھڑا سکے ہیں۔
استعماری طاقتوں کی پالیسی میں اسرائیل کا وجود، تمام عرب اور اسلامی ممالک کو فلسطین کے انجام سے دوچار کرنے کا پہلا قدم ہے۔
آج فلسطینی مجاہدین مقبوضہ سرزمینوں کی آزادی کی خاطر اور جارحیت کے خلاف جہاد کےلئے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم فلسطینیوں کے خلاف مظالم اور جارحیتوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
صحيفه نور، ج1، ص192
آج امت مسلمہ کا قبلہ اول، غاصب اسرائیل کے زیر قبضہ چلا گیا ہے اور ہمارے عزیزوں کو خاک و خون میں تڑپا رہا ہے، اس وجہ سے ہر ذمہ دار مسلمان کا فرض ہے کہ وہ اس سرطانی پھوڑے کو بیخ وبن سے اکھاڑ پھینکے۔
غاصب اسرائیل، ایک ارب مسلمان کی فریاد: "اسرائیل مردہ باد" کی صدا سے خوفزدہ ہے اور وہ کچھ بھی نہیں کر سکےگا۔ ایک ارب مسلمان آبادی کے باوجود، دشمن تمہارے آپس میں تفرقہ اندازی کرکے تمہارے حیاتی وسائل لے جا رہے ہیں اور تم خاموش ہو۔
صحيفه نور، ج12، ص276