وہابی ادارے فساد اور جاسوسی کے گڑھ ہیں

وہابی ادارے فساد اور جاسوسی کے گڑھ ہیں

وہابی ادارے فساد اور جاسوسی کے اڈوں میں بدل گئے ہیں، جو ایک طرف درباری مولویوں کے ذریعے تشریفاتی اور سفیانی اسلام کی ترویج میں مصروف ہیں!!

بعض مسلمانوں پر کفر اور شرک کے الزام سے متعلق امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: عالمی استکبار کی منطق میں جو بھی کافروں اور مشرکوں سے برائت کا اظہار کریگا وہ کافر اور مشرک ہے۔ یقینا « بَلعَم باعورا» کی نسل کے سلسلے پر مشتمل وہابی مفتیوں اور ان کی اولاد کا شیوہ یہی رہا ہے کہ عالمی استکبار کے خلاف آواز بلند کرنے والے مسلمانوں پر کفر کا فتوی لگاکر انکے قتل کیلئے زمینہ سازی کریں ۔ 

ایک مرتبہ پھر سے تاریخ اسلام کا وہ سیاہ دور تکرار ہونے والاہے جس میں یزیدی گماشتوں نے حاجیوں کے روپ میں لباس احرام میں ملبوس ہوکر فرزند رسول امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا ساتھیوں کے خون سے حرم امن الہی کو رنگین کرنے کی کوشش کی تھی، آج ایک بار پھر ابو سفیان کی اولاد کا وہی ہاتھ کربلائے حجاز میں امام حسین علیہ السلام کے سچے ناصروں کا پاک لہو بہانے کیلئے آستین سے باہر آچکا ہے اور مسلمانوں پر «خارجى» «ملحد» «مشرک» اور «مَهدور الدم» جیسے بے بنیاد اور ناروا الزامات لگائے جا رہے ہیں اور بالکل وہی طریقہ اپنایا جا رہا ہے جو اس سے پہلے بنی امیہ کی حکومت میں یزیدیوں کی جانب سے فرزند رسول امام حسین علیہ السلام  پر لگا گئے تھے۔

 صحیفه امام، ج21، ص 75.

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تیزبین نگاہوں سے ان تمام انحرافات کے پس پردہ عوامل کو صحیح طرح پہچاننے  کے بعد ان انحرافات کو استکباری قوتوں کی سازش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے فرمایا تھا:

" کیا مسلمان اس بات کامشاہدہ نہیں کرتے کہ دنیا بھر میں وہابی ادارے فساد اور جاسوسی کے اڈوں میں بدل گئے ہیں، جو ایک طرف درباری مولویوں کے ذریعے تشریفاتی اور سفیانی اسلام کی ترویج میں مصروف ہیں جس کا نتیجہ ذلت اور رسوائی، فریبکاری، اغیار کی غلامی، مظلومین پر سرمایہ دارانہ نظام کی حاکمیت اور امریکائی اسلام کے سوا کچھ نہیں اور دوسری طرف یہ اپنے آقا امریکہ کو خوش رکھنے کیلئے اس کے آگے ہمیشہ تسلیم ہوکر اپنا سر جھکائے ہوئے ہیں ۔

 صحیفه امام، ج21،ص 80.

 

ماخذ: http://www.makarem.ir/

ای میل کریں