آیت اﷲ بروجردی کی رحلت کے بعد کچھ طلاب اور حوزہ کے افراد پریشان تھے۔ بعض خود حوزہ علمیہ کے حوالے سے اور بعض کوتاہ فکر حوزہ کی مالی حالت کے بارے میں پریشان نظر آرہے تھے۔ جب ماہ محرم کی مناسبت سے طلاب کے سفر کا وقت نزدیک آیا تو بعض علماء طلاب سے کہتے تھے کہ جب شہروں اور مختلف علاقوں میں پہنچنا تو مومنین کو بتا دینا کہ حوزہ علمیہ مالی اعتبار سے ضرورتمند اور محتاج ہے۔ لیکن امام ؒ نے اپنی تقریر میں کہا: ’’کہیں یہ سب کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ تم لوگ شہروں اور علاقوں میں جا کر حوزہ کی توہین کرو اور حوزہ علمیہ کیلئے بھیک مانگو۔ خداوند تمہارے رزق کا ضامن ہے، وہی اس حوزہ کی حفاظت فرمائے گا‘‘۔