آیت اﷲ خمینی ؒ نے اپنی جلا وطنی کے زمانہ یعنی نجف میں ایک مخصوص نمایندہ ’’لوموند‘‘ کو ملنے کی اجازت دی۔ آیت اﷲ خمینی ؒ ایک کمزور چہرہ اور سفید ریش شخص تھے۔ جرأتمند بیان لیکن لحن میں حد درجہ سکون تھا۔ دو گھنٹے تک مجھ سے گفتگو کی یہاں تک کہ جب اس نکتے کو تکرار کے ساتھ کہتے تھے کہ ایران کو چاہیے کہ شاہ کے شر سے رہائی حاصل کرے۔ اسی طرح جب اپنے بیٹے کی رحلت کا تذکرہ کرتے تھے تو اس وقت نہ ان کے لہجے میں کوئی اضطراب پایا جاتا تھا اور نہ ہی ان کے چہرے کے رنگ میں کوئی تبدیلی نظر آتی تھی۔ ان کا اپنے نفس اور اپنے آپ پر کنٹرول عاقلانہ تھا۔ آیت اﷲ اپنے الفاظ سے زور دینے کے بجائے اپنے ایمان وعقیدہ کو مخاطب تک پہنچانا چاہتے تھے اور ایسا وہ اپنی نگاہ کے ذریعہ کرتے تھے۔ وہ نگاہ جو ہمیشہ نفوذ رکھتی تھی۔ جب بات کسی حساس اور نازک مرحلے پر پہنچتی تو نگاہ تیز اور مخاطب کی تاب سے باہر ہوجاتی تھی۔ آیت اﷲ ایک راسخ وکامل عزم کے حامل تھے۔ آپ کسی قسم کی ساز باز کو قبول نہیں کرتے تھے۔ آپ کا پختہ عزم شاہ کے خلاف قیام میں آخری حد تک قائم رہا۔