پندرہ خرداد (۵ جون) کو امام ؒ جیل سے جب رہا ہوئے اور قیطریہ میں مقیم تھے۔ اس وقت آیت اﷲ مرعشی ان سے ملنے آئے۔ باتوں میں انہوں نے امام سے پوچھا کہ جب آپ کو گرفتار کر کے لے گئے تو اس وقت آپ نہیں گھبرائے؟ امام ؒ نے فرمایا: ’’نہیں ! بالکل بھی نہ گھبرایا یہاں تک کہ جب راستے میں تھا تو انہوں نے حوض سلطان والی جھیل کی طرف اشارہ کیا (یہ ایک نمکین جھیل ہے) ان دنوں یہ خبر عام تھی کہ جو کوئی شاہ یا اس کی حکومت کا مخالف ہوتا تھا یا فوج میں کوئی مخالف نظر آتا تھا تو ان کو لایا جاتا تھا اور اس نمک کی جھیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اس لیے میں نے محسوس کیا کہ انہوں نے اس جھیل کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اس وقت بھی خدا کی قسم میں نہیں ڈرا‘‘۔