انقلاب کے ستون دین اور آزادی بخش اسلام کی چاردیوار ہے

انقلاب کے ستون دین اور آزادی بخش اسلام کی چاردیوار ہے

جس دن آزادی کا حصہ، اخلاق کا حصہ اور منطق کا حصہ یکجا اور ایک دوسرے کے ساتھ ادا کیا جائے، علمی تخلیق اور معاشرے میں دینی فکر کے عروج کی تحریک شروع ہوگی۔ یہ سب جمہوری اسلامی کی فکری اور اعتقادی بنیادیں ہیں۔

جماران کے نامہ نگار کے مطابق: محمد رضا خاتمی نے شہید بہشتی یونیورسٹی کے امام علی(ع) کے ہال میں یوم طالب علم کی تجلیل میں منعقد کردہ مراسم سے خطاب کرتے ہوئے کہا:

آج جو نعرے آپ لگا رہے ہیں، یہ وہ نعرے ہیں جو سالوں سال اور دسیوں عرصے پہلے آپ جیسے طالب علم جو آپ کی طرح علمدار تھے، اٹھاتے تھے اور یہ طالب علم کی تحریک مضبوط ہونے کی دلیل ہے اور ان لوگوں کے لئے وحشت کے باعث ہے جو ایسی پائداری نہیں چاہتے ہیں۔

آپ نے تقریر کے دوسرے حصہ میں تصریح کی: پورے یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ جو کچھ امام صادق (ع) کے دور میں علمی تحریک وجود میں آنے اور معاشرے کی پیشرفت کے باعث بنی، چند بنیادوں پر قائم ہے؛ عوام کو عقل اور علم کی طرف دعوت دینا اور اندھی تقلید سے روکنا، عالم و دانش ور طبقے کی ان کے عقیدہ اور دین سے ہٹ کر تجلیل کرنا، فکر اور عقیدہ کی آزادی حتی باطل اور ملحد سوچ کو پوری حریت سے نوازنا اور دیگر اقوام وملل کے حضور کو برداشت کرنا جو علم و دانش اور صاحب تجربہ تھے اور ان کو اسلامی معاشرے میں جگہ دینا اور ان کے ساتھ  دینی چشم پوشی سے پیش آنا اور غیر مسلمانوں کے ساتھ  صلح و صفائی سے زندگی کرنا وہ تمام موارد ہیں۔

خاتمی نے انقلاب اسلامی میں ایسے درس کے وجود پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا:

خود ہمارے اپنے انقلاب میں ایسے سبق ملتے ہیں اور انقلاب کی پہلی نسلی اور خود کی یادہانی کے لئے عرض کرتا ہوں کہ ہم کیا چاہتے تھے اور اگے مرحلے میں اس جوان نسل سے جو آج اجتماع کے میدان میں قدم رکھ رہی ہے کہ جو کچھ آج اسلام، دین کے نام پر اور نظام کے عنوان سے یاد کیا جاتا ہے، ابتدائی مفاہیم کے ساتھ بھی بڑا فاصلہ رکھتا ہے اور ان کو انقلاب اور دین کی بنیاد کے کھاتے میں نہیں رکھنا چاہیئے۔

خاتمی نے مزید کہا: جس دن آزادی کا حصہ، اخلاق کا حصہ اور منطق کا حصہ یکجا اور ایک دوسرے کے ساتھ ادا کیا جائے، علمی تخلیق اور معاشرے میں دینی فکر کے عروج کی تحریک شروع ہوگی۔ یہ سب جمہوری اسلامی کی فکری اور اعتقادی بنیادیں ہیں۔

انھوں نے اظہار رائے کی کہ دوسری جانب سے پاک سرشت اور فکر و عقل کی فطرت کے مالک جوانوں کو اعلان کرتا ہوں کہ ہرگز ایسے پروپگنڈوں اور زہریلی تبلیغاتی کے دھوکے میں نہ آئیں جو انقلاب کا دوسرا چہرہ دیکھاتی ہیں۔  آج جو کچھ دنیا کے بہت سے مراکز میں چاہے ایران میں اور چاہے ایران سے باہر دین کے نام پر پیش کیا جاتا ہے دین اور انقلاب کی روح سے بالکل کوئی مطابقت نہیں رکھتا۔

آپ نے مزید کہا: جو کچھ باعث امید ہے یہ ہے کہ انقلاب کی بنیادیں تین ستون  آزادی، استقلال اور جمہوری، دین کی چاردیواری اور رہائی بخشنے والے دین پر قائم ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ موسمی ٹھنڈی اور تیزہواؤں سے ہم جلد گزر جائیں گے۔


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں