دفاع مقدس کے دوران سپاه پاسداران (انقلابی گارڈز) کے کمانڈر ڈاکٹر محسن رضائی نے بسیج مستضعفین کی تشکیل اور برطانیہ سے ایرانی تین جزیروں کی واپسی کی سالگرہ کے موقع پر کہا: یہ تینوں جزیرے امن اور بھائی چارے کی علامت ہیں لیکن دشمن جان لے کہ ایران کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی ہم آنکھیں نکال دیں گے۔
ڈاکٹر رضائی نے کہا: رہبر انقلاب اسلامی کی عالمانہ اور مدبرانہ قیادت نے دنیا میں ایرانی قوم کی حیثیت کو بلند کیا ہے، اگر ولایت نہ ہوتی تو اسلامی انقلاب شکست یا انحراف سے دوچار ہوتا۔
جماران کی رپورٹ کے مطابق: انہوں نے انقلاب کے اعتقادی، اخلاقی، سیاسی اور اجتماعی اقدار کی حفاظت پر زور دیتے ہوئے کہا: اسلامی انقلاب کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو خطے اور پوری دینا میں ایک بڑی اور بــا اثر قوت کے طور پر پہچانوایا۔
بسیج (رضاکار فورس) اور افواج کی فداکاری اور ایثار نے بین الاقوامی سطح پر ایران کے کردار کو نمایاں طور پر اجاگر کیا ہے لیکن ہمیں دشمن کی ہر حرکت پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر محسن رضائی نے بسیج مستضعفین کی تشکیل سے معتلق امام خمینی(رح) کے حکم نامے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: مغربی طاقتیں ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ کے ذریعے ملت ایران کے قیام کو سرکوب کرنا چاہتی تھی لیکن اللہ کے فضل سے ان کی ساری امیدیں خاک میں مل گئی اور امام خمینی(رح) کے دستور سے بیس ملین رضاکار فورس کی تشکیل نے ملک میں بہت بڑی تبدیلی کو جنم دیا، ہم نے اپنے اس عمل سے ثابت کردیا ہے کہ ہم اپنے موقف پر ثابت قدم ہیں، انقلاب کے ذریعے شاہی نظام کو سرنگوں کرنے کے ساتھ آٹھ سالہ جنگ میں ہم نے خطے میں استکباری طاقتوں کے مفادات کو بھی بری طرح ٹھیس پہنچایا ہے اور انقلاب کو مضبوط کیا ہے۔
رضائی نے کہا: امریکیوں کی کوشش ہے کہ جس دروازے سے ان کو ایران سے نکال دیا گیا تھا اب وہ بجائے دروازے کے کھڑکی سے ایران میں داخل ہوسکیں! لہذا ہمیں اپنی سرحدوں کے اندر اور باہر ہوشیاری سے کام لیتے ہوئے امریکہ کی اس خام خیالی کو شکست سے دوچار کرنا ہے۔
ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ