حجت الاسلام والمسلمین سید رضا تقوی، ایرانی ممتاز عالم دین کا کہنا تھا: تکفیری گروہوں کا اولین مقصد، اسلام فوبیا کی توسیع ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ جناب تقوی نے محمد بن عبد الوہاب کے پیروکاروں کے نظرئے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: جہان اسلام میں دہشت گرد تکفیری گروہوں کے نظرئے اور وجود، یقینا محمد بن عبد الوہاب سلفی کے غیر اسلامی اور نامعقول تراوشات کا نتیجہ ہے جو اس دوران انسانی اور اسلامی حقوق کو زیر پا قرار دیتے ہوئے، دنیا میں خاص کر مغرب ممالک میں اسلام ہراسی کی توسیع میں مصروف عمل ہے۔ یقینا اس گروہوں کو پر و بال دینے والے بھی یہی سامراجی ممالک ہے، وہ اس طریقے سے اپنے ناپاک عزائم کو اسلام کے خلاف، سرزمینہائے غرب میں بآسانی بروئے کار لاسکیں گے!!
سید رضا تقوی نے اپنے بیان جاری رکھتے ہوئے کہا: اسلام کے دعوے دار تکفیری دہشتگرد، اللہ و رسول اور اسلام کے نام پر ایسے ایسے سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں، جسے دنیا میں اسلام کا چہرہ مجروح ہوتا ہے، بے گناہ انسانوں کے گردن پر بلکہ معصوم ننے بچوں کے گلے پر خنجر چلاتے ہوئے اللہ اکبر کی صدا بلند کرتے ہیں اور اس دلخراش اور مذموم اعمال کی کلیپ بھی نشر کی جاتی ہیں!! اس کردار کا نتیجہ لوگوں کے درمیان نفرت میں اضافہ کے علاوہ اور کیا ہوسکتا۔
انہوں نے یمن کی نازک صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آپ کے سامنے یمن کے غریب عوام ہے کہ جو وباہی سعودی حکام کے ناجائز حملہ اور بمباری کے ذریعہ اپنے خون میں غلطاں ہیں اور ان سے آزادی اور عزت کا حق لوٹنے کے درپے ہے لیکن یمن کی عوامی مزاحمت نے ثابت کردیا کہ ان سے آزادی اور عزت کا حق چھینا نہیں جاسکتا ہے۔
آقائے تقوی نے مزید کہا: یمنی بہادر قوم اور حوثی انصار اللہ تحریک کے زبانی اقرار کے مطابق، وہ سب امام راحل خمینی کبیر(رح) اور ولی فقیہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای کے پیروگار ہیں۔
ایران کے ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ جناب سید رضا تقوی نے حالیہ دوران کی واحد طاقتور اور ہر دلعزیز شخصیت کو امام خمینی(رح) قرار دیتے ہوئے کہا: یقینا طاقت اور جبر کی بنیاد پر لوگوں کے دلوں پر ہرگز غلبہ حاصل نہیں ہوگا اس لئے کہ منادی وحدت اور مسلم امہ کو دوبارہ بیدار کرنے والی شخصیت، امام راحل(رح) نے اپنی روحانی طاقت کے ذریعہ لوگوں کے دلوں پر اپنی حکومت جما رکھا ہے۔
حجت الاسلام سید رضا تقوی نے مزید کہا: اسلامی اور عرب ممالک میں بیداری کی لہر، اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیتوں اور اس کے انقلابی انسانی نظریات کی وجہ، دوڑ گئی ہے۔ آل سعود حکام اور ان کے وباہی ٹولے کو یہ بات ذہن نشین کرنی ہوگی کہ ہم، نہ ان سے خائف ہیں اور ان کے دھماکوں اور نہ ان کے وحشیانہ بے گناہ انسانوں کے قتل عام سے خائف ہیں اور وہ اس راہ سے ہماری آزادی اور عزت کے حصول کی راہ میں کوئی رکاوٹ اور حوصلہ شکنی نہیں قائم کرسکتے ہیں۔