وحدت، آج عالم اسلام کی ضرورت

وحدت، آج عالم اسلام کی ضرورت

عالم اسلام کی وحدت ایک نصب العین ہے، ایک اعلی ہدف ہے؛ یہ ایسا ہدف ہے جو دینی پہلوبھی رکھتا ہے اور مذھبی بھی اور سیاسی پہلو کاحامل بھی ہے

عالم اسلام کی وحدت ایک نصب العین ہے، ایک اعلی ہدف ہے؛ یہ ایسا ہدف ہے جو دینی پہلو بھی رکھتا ہے اور مذھبی بھی اور سیاسی پہلو کاحامل بھی ہے نیجتاً اس مد میں جوکوشش کی جائے اوراس ہدف کے تحقق کے لئے جس قسم کا بھی جدوجہد کرنا سیاسی راہ پر قدم اٹھانے اوراسی طرح ایک دینی فریضہ بجالانےکے معنی رکھتا ہے۔

جمہوری اسلامی ایران کا نظام، اسلامی ممالک کی حکومتوں میں موجود نظریاتی اختلافات سے ہٹ کر، پے درپے وحدت کے مسئلہ پر شدید تاکید کرتا رہا ہے؛ چنانچہ '' وحدتِ کلمہ" کا نعرہ خود ایران میں موجود مختلف اقوام، طبقات اور مذاہب میں اور اسی طرح مسلمان اُمتوں میں بھی، امام خمینی(رح) کے معروف بنیادی کلمات میں متعارف ہوا ہے۔ لیکن یہ انتہائی ضروری اور بے شمار قربانی طلب آرزو، کب اور کیسے محقق ہوگی؟ کیا جمہوری اسلامی ایران دعوی کر رہا ہے، اب تک وہ اس راہ میں قدم اٹھا سکا ہے؟ وحدتِ امت کے سلسلہ میں مسلمانوں کے لئے سب سے اہم ترین ترجیحات کیا ہونی چاہیئے؟ ان سؤالات کے جوابات مسئلہ کا ماہر سائٹ پر دیں گے۔http://www.astaan.ir/

ای میل کریں