مولانا اشرفی پنجاب کے وزیر مذہبی امور بھی رہ چکے ہیں۔ آپ پنجاب یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں اور اب اتحاد امت کے لئے مصروف عمل ہیں۔ فرقہ واریت کے خاتمہ کے لئے اپنی خدمات کا بھی دعویٰ کرتے ہیں۔ سیاست اور مذہب کو لازم و ملزوم سمجھتے ہیں۔ اہم مطالب، تلخیص کے ساتھ قارئین کےلئے پیش کیا جا رہا ہے۔(ادارہ)
پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے کی صورت حال تبدیل ہوجائے گی۔ ہمارے ملک کا شمار دنیا کے اہم ترین ممالک میں ہوگا اور یہ ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہوجائے گا۔ اس لئے دشمن یہاں پر دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔
افغانستان طویل عرصے سے خانہ جنگی میں پھنسا ہوا ہے، اس سے دوسرے ممالک بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ فریقین مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لئے کسی طور تیار نہیں تھے، اب پاکستان میزبانی کرکے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ اس میں ایران کا بھی اہم کردار ہے، ایران چاہے تو افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوسکتے ہیں، کیونکہ خطے میں ایران کی پوزیشن اہم ہے۔
کراچی کے حالات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، ایسے میں حکومت نے وہاں آپریشن کے لئے رینجرز سے مدد طلب کی۔ سب نے آپریشن میں اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔ جونہی رینجرز نے آپریشن شروع کیا تو سیاسی جماعتوں کے تحفظات سامنے آنے لگے!!
دہشت گردوں اور دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ جہاں امن، روزگار اور انصاف نہیں ملتا وہاں دہشت گردی پھیلتی ہے۔
امن ہماری بنیادی ضرورت ہے۔ اب فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں، ان کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ پاکستان میں امن ہوگا تو اس سے ملک ترقی کرے گا، جو شرپسند عناصر ہیں، وہ ملک میں امن نہیں چاہتے۔
سعودی عرب نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حوثیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ موجودہ حالات نے ایران اور عربوں کو آمنے سامنے لا کھڑا کیا ہے، جو اسرائیل کی دیرینہ خواہش ہے۔ امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں ایران اور عرب آپس میں ہی لڑتے رہیں اور عرب دنیا میں شیعہ سنی تصادم زور پکڑے، اب امریکہ ایران جوہری معاہدہ خطے میں اپنا رنگ دکھائے گا۔ امریکہ اور اسرائیل کسی طور ایران کو ایٹمی طاقت نہیں بننے دیں گے۔ لیکن عربوں کو ڈرانے کے لئے یہی کہا جاتا رہا ہے کہ ایران ایٹم بم بنا رہا ہے۔ اسی معاملے کی پس منظر میں یہ معاہدہ ہو رہا تھا۔ اب معاہدے سے ایران کو فائدہ حاصل ہوگا۔ اس حوالے سے امت مسلمہ میں اتحاد کی ضرورت ہے۔ شیعہ سنی کو ہر سطح پر اپنے اختلافات ختم کرنا ہوں گے۔ جس دن امت مسلمہ متحد ہوگئی دنیا میں امن قائم ہوجائے گا، کیونکہ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کو ہی آپس میں لڑانے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔
جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے کہا جاتا ہے یہ بیرونی سازش ہے، میں سمجھتا ہوں یہ صرف بیرونی سازش نہیں بلکہ ہمارے اندرونی معاملات ہیں، جن کو حل کر لیا جائے تو فرقہ وارانہ ہم آہنگی ممکن ہے، ہم امن سے رہ سکتے ہیں، یہ ملک ہم نے کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا تھا، اس لئے اس میں کلمہ کا قانون نافذ ہوجائے تو امن ہوجائے گا۔ تمام مکاتب فکر ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں، ایک دوسرے کے خلاف بیان بازیاں اور نازیبا الفاظ استعمال نہ کریں، امن کے لئے ضروری ہے کہ صحابہ کی شان میں گستاخی نہ کی جائے۔ سب و شتم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ایک دوسرے مکاتب فکر کے علماء اپنے اپنے پیروکاروں کو امن اور برداشت کا سبق دیں تو فرقہ واریت کا خاتمہ ہوجائے گا۔
اسلام ٹائمز اردو