امام خمینی(رح) میراث ایران نہیں، میراث اسلام ہیں

امام خمینی(رح) میراث ایران نہیں، میراث اسلام ہیں

علامہ نے مزید کہا کہ امام خمینی ؒ میراث ایران نہیں بلکہ میراث اسلام ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی مقدسات کا نام لے کر سیاست کررہے ہیں وہ بنو امیہ کا حربہ استعمال کررہے ہیں ۔

(اسٹاف رپورٹر/پ ر) امام راحل امام خمینی(رح) کی 26ویں برسی ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ اس سلسلے میں آئی ایس او، آئی او، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، ہیئت آئمہ ؑ مساجد اور ناصران امام ؑ فاؤنڈیشن کے تحت بریٹو روڈ نمائش پر برسی کا اجتماع منعقد ہوا۔ جس سے اسد اللہ بھٹو، مولانا حسن صلاح الدین، مولانا عابد رضا عرفانی اور مولانا اصغر حسین شہیدی نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں تحریک بیداری امت مصطفی (رح) کے تحت نشتر پارک سولجر بازار میں عوامی اجتماع منعقد ہوا۔ جس سے حوزہ علمیہ جامعہ العروۃ الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی، مولانا قاضی احمد نورانی، علامہ عروج زیدی و دیگر نے خطاب کیا۔

 علامہ جواد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ رہبر معظم نے برسی امام خمینی(رح) کے موقع پر اپنے خطاب میں بعض لوگوں،گروہوں،جماعتوں اور تنظیموں کو متوجہ اور خبردار کیا کہ وہ شخصیت امام خمینیؒ میں تحریف کرنے سے باز آجائیں۔ یہ وہ عمل ہے جس سے انقلاب اسلامی اور نظام ولایت فقیہ خطرہ میں پڑ سکتا ہے۔ علامہ نے مزید کہا کہ امام خمینی ؒ میراث ایران نہیں بلکہ میراث اسلام ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج جو بھی مقدسات کا نام لے کر سیاست کررہے ہیں وہ بنو امیہ کا حربہ استعمال کررہے ہیں۔ نیز علامہ سید ساجد علی نقوی نے برسی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ امام خمینیؒ اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں، جنہوں نے علم و شعور اور عمل و کردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فیضہ انجام دیا ۔ جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طالبات کی مرکزی آرگنائزر سیدہ سدرہ نقوی نے اپنے بیان میں کہا کہ خمینی ؒ فکر ہر صہیونی ، داعشی اور طالبانی فکر کو مسترد کردی ہے ۔

ای میل کریں