صہیونیوں کا اصلی ٹارگٹ، اسلام ہے

صہیونیوں کا اصلی ٹارگٹ، اسلام ہے

یہودیوں کی ہمیشہ سے اسلام کے ساتھ دشمنی ایک امر مسلم کی حیثیت رکھتی ہے.

جیسا کہ صدر اسلام میں بنی اسرائیل اور یہودیوں کے ایک افراطی گروہ نے اس کے باوجود کہ پیغمبر اسلام کے سیاسی عہد و پیمان میں تھے اور اپنے مذہبی اعمال میں پوری طرح سے آزادی کے حامل تھے، بیرونی اسلام دشمنوں کے ساتھ اسلام کے خلاف سازشیں کرتے تھے، ان کے ساتھ جنگی پیمان باندھتے تھے اور حتی کہ پیغمبراسلام کو ٹرور کرنے کے منصوبہ بنانے میں شریک رہتے تھے لیکن ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑتا تھا۔

یہودیوں کی ہمیشہ سے اسلام کے ساتھ دشمنی ایک امر مسلم کی حیثیت رکھتی ہے۔ خاص کر کے ان آخری دہایوں میں اسلام پر مختلف طریقوں سے حملے منجملہ قرآن کی تحریف اور اسے جلانا اسلامی ممالک پر قبضہ کرنا ان کی اسلام دشمنی کو آشکار اور واضح کرتی ہے۔ امام خمینی یہودیوں کے اسلام کی نسبت دشمنی کے چند نمونوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

"یہ اسرائیل جس نے کچھ عرصہ پہلے قرآن کریم کی طرف نسبت دی کہ جاپان میں بعض اجرام کا سبب قرآن ہے چونکہ قرآن نے حکم دیا ہے، قرآن کے پانچویں سورہ کی چھٹی آیت میں یہ حکم ہوا ہے کہ مسلمان جب ٹائلٹ جاتے ہیں انہیں حق نہیں ہے کہ اس کے بعد صابن سے اپنے ہاتھ دھوئیں ۔۔۔ اس وجہ سے جراثیم ان کے کھانے پینے میں سرایت کرتے ہیں [ اور بیماریوں کا سبب بنتے ہیں]۔ وہ پانچویں سورے کی چھٹی آیت کون سی ہے؟ وہ وضوء اور غسل والی آیت ہے ۔ اس بات کو جیسا کہ سنا ہے ہسپتالوں اور دوسری ہجوم والی جگہوں پر لکھ کر لگا رکھا ہے۔ دیکھئے اسرائیل نے کیسی نسبت دی ہے قرآن کریم کی طرف"۔[۱]

 

مسجد الاقصی کو ویران کرنا اور فلسطین میں مسلمانوں کی قتل و غارت کرنا اور پھر قرآن کریم کی متعدد بار اہانت کرنا اسے جلانا، اسرئیل کے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کے دوسرے نمونہ ہیں۔

 

1- صحيفه امام، جلد1، ص 172، سخنان مورخ 6/3/1350.

ای میل کریں