قم کا ایک ماہر ڈاکٹر نقل کیا کہ خبر مجھے ملی کہ امام کو عارضہ قلبی کی شکایت ہے تو میں ان کے سرہانے گیا اور ان کا بلڈ پریشر چک کیا۔ ان کا بلڈ پریشر پچاس تک گیا تھا۔ جو ڈاکٹری لحاظ سے بہت خطرناک صورتحال ہوتی ہے۔ اس لیے میں نے ابتدائی کام انجام دئیے۔ دو گھنٹے بعد کسی حد تک ان کا حال بہتر ہوا۔ لیکن امام کوئی حرکت نہیں کر پا رہے تھے اور ایسی صورت میں انہیں کچھ کرنا بھی نہیں چاہیے۔ لیکن وہ اٹھنے کو تیار ہوئے۔ میں نے عرض کیا: آقا! کیوں اٹھ رہے ہیں ؟ فرمایا: ’’نماز کیلئے‘‘ میں نے عرض کیا: آقا! آپ فقہ میں مجتہد ہیں اور میں طب میں ۔ میری ڈاکٹری کے فتویٰ کے تحت آپ کیلئے حرکت کرنا بھی حرام ہے آپ لیٹنے کی حالت میں ہی نماز پڑھیے۔ انہوں نے پوری توجہ سے میری بات پر عمل کیا۔