ایک رات میں امام کی خدمت میں تها کہ آپ نے فرمایا: ’’ایک بوڑها آدمی میرے پاس آیا اور پورے اعتماد کے ساته کہہ رہا تها کہ میں نے اپنے دو بیٹے اسلام کی راہ میں دئیے تهے۔ آج میرے تیسرے بیٹے کی لاش آئی ہے (۱۸ سالہ، عملیات والفجر ۸ میں شہید ہوا گیا) کہ جس کو میں دفن کیا ہے، چونکہ اب میں خود عازم میدان ہوں۔ اس لئے آپ کو خدا حافظ کہنے آیا ہوں۔ امام فرماتے تهے: ’’اس آدمی کی جرأت وشجاعت سے مجه پر ایک ایسی حالت طاری ہوئی کہ میں نے اس آدمی کے ہاته چومنے کا ارادہ کیا۔ لیکن وہ نچلے صحن میں تها اور میں اوپر تها۔ میں نہیں پہنچ سکتا تها کہ اس کا ہاته چوموں‘‘۔