اکابر فضلاء نے مجهے بتا دیا کہ آقائے بروجردی مرحوم میت کی تقلید پر باقی رہنے کو جائز نہیں سمجهتے اور ان کا نظریہ تها زندہ مجتہد کی تقلید ہونی چاہیے۔ اس وقت کی دو علمی شخصیت آیت اﷲ یثربی مرحوم جن کا تعلق کاشان تها اور آقائے ضیاء عراقی جو نجف کے اعاظم کے شاگردوں میں سے تهے اور خود امام ؒ آیت اﷲ بروجردی ؒ کو قانع کرنے کیلئے گفتگو کر رہے تهے۔ آیت اﷲ یثربی مرحوم نے شروع میں گفتگو کی لیکن آقائے بروجروی قانع نہیں ہوئے۔ امام ؒ ادب سے خاموش بیٹهے تهے۔ امام کا انداز یہ تها کہ جب تک کوئی سوال نہیں کرتا تها جواب نہیں دیتے تهے۔ آیت اﷲ بروجردی مرحوم نے ان کی طرف رخ کیا اور کہا: جناب! آپ کچه نہیں فرما رہے ہیں؟ امام نے کہا: ’’آپ نے حکم نہیں دیا‘‘ امام کی گفتگو کے بعد آقائے بروجردی نے امام کے نظریہ کو مان لیا۔