اسلامی انقلاب کی روشنی میں جو اہم تبدیلی ایرانی خواتین میں رونما ہوئی، وہ ان کی روحانی اور فکری تبدیلی تهی۔ اس اعتبار سے ہم اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اس امر کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ایران کی خواتین ۸ سالہ دفاع مقدس، ملک کی تعمیر و ترقی اور سائنسی ترقی جیسے میدانوں میں سرگرم عمل ہیں۔
امام خمینی(رح) نے مختلف مقامات پر خواتین کے حق میں جو باتین کی ہیں، ہم ان میں سے چند ایک کی طرف اشارہ کرتے ہیں تاکہ یہ معلوم ہو کہ امام(رہ) اور اسلام کی نظر میں خواتین کا کیا مقام وحیثیت ہے:
“ ہم چاہتے ہیں کہ عورت، انسانیت کے بلند مقام پر فائز ہو جائے۔ عورت کو اپنے مقدر کے سلسلہ میں مداخلت کرنے کا حق ہونا چاہئے۔ ” ﴿ صحیفہ نور ج 5، ص 153﴾
“ انسانی حقوق کے اعتبار سے، مرد اور عورت کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے، کیونکہ دونوں انسان ہیں اور عورت کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کے سلسلہ میں مرد کے مانند حق ہے، البتہ بعض مواقع پر مرد اور عورت کے درمیان کچه فرق پائے جاتے ہیں کہ ان کا ان کی انسانی حیثیت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔” ﴿ صحیفہ نور، ج 3، ص 49﴾
“ مردوں کے مانند عورتیں بهی مستقبل کے اسلامی معاشرہ کی تعمیر میں برابر کی شریک ہیں، انهیں ووٹ دینے اور ووٹ لینے کا حق ہے۔” ﴿ صحیفہ نور، ج 4، ص 259﴾
“عورت کو اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق ہونا چاہئے، عورتوں کو اسلامی جمہوریہ میں ووٹ دینے کا حق ہونا چاہئے، جس طرح مردوں کو ووٹ دینے کا حق ہے ۔ عورتوں کو ووٹ دینے کا حق ہے۔” ﴿ صحیفہ نور ج11، ص 254﴾
“ آپ ﴿خواتین﴾ کو اس قدر میدان عمل میں ضرور موجود ہونا چاہئے، جتنے کی اسلام نے اجازت دی ہے۔ مثال کے طور پر انتخابات، آج کل ایک ایسا کام ہے، جو انجام پانا چاہئے۔ ۔ ۔ انتخابات کے لئے عورتوں کو بهی سرگرمی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، کیونکہ آپ ﴿خواتین﴾ اور دوسروں کے درمیان اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کے سلسلہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ایران کی تقدیر، سب کی تقدیر ہے۔ ۔ ۔ اسلام نے آپ کو تحفظ بخشا ہے۔ اس کے مقابلے میں آپ کو اسلام کی حفاظت کرنی چاہئے۔ ﴿صحیفہ نور، ج 18، ص 263﴾