ایران اور پاکستان میں شیعہ و سنی مل کر رہتے رہے ہیں

امام خمینی بهی مسلمانوں کی وحدت کو ہی ہمارے تمام مسائل کے حل کے طور پر دیکهتے تهے

ایران اور پاکستان میں شیعہ و سنی مل کر رہتے رہے ہیں

شیعہ نیوز؛کشمیر میں آنے والے سیلاب کے دوران میں ہم اپنے کشمیری بهائیوں کے اسی طرح ساته تهے جیسے پاکستان میں آنے والے سیلاب کے دوران میں ہم اپنے پاکستانی بهائیوں کے شانہ بشانہ کهڑے تهے۔ امت میں وحدت اہم ترین ضرورتوں میں سے ایک ہے۔ امام خمینی نے اس مسئلے کو سب سے زیادہ اہمیت دی، سید جمال الدین افغانی، شیخ عبدہ، حسن البناسب شخصیات مسلمانوں کی وحدت کو ہمارے مسائل کے حل کے طور پر دیکها۔ میں امام خمینی کے شاگرد کی حیثیت سے آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ امام خمینی بهی مسلمانوں کی وحدت کو ہی ہمارے تمام مسائل کے حل کے طور پر دیکهتے تهے۔ ہمارا دشمن کسی ایک مسلک کا دشمن نہیں ہے بلکہ ڈیڑه ارب مسلمان ان کے دشمن ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ علمائے کرام جان لیجیے کہ آج ہم آشکار دشمنیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایران اور پاکستان میں شیعہ و سنی مل کر رہتے رہے ہیں ہمارے چهوٹے چهوٹے اختلافات ایسے نہیں جو ہمیں دو الگ امتیں بنا دیں۔ کسی کو اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ کسی مسلمان کو کافر کہے۔ اگر کوئی مسلمان نہ ہو تو ہمیں حق نہیں پہنچتا کہ اسے قتل کر دیں۔ کونسا دین اور نظام اجازت دیتا ہے کہ کسی کو زندہ آگ میں جلا دیا جائے۔ کیا نبی کریم کے زمانے میں عیسائیوں اور یہودیوں کو یوں قتل کیا گیا۔ کیا خلفائے راشدین نے دنیا کو فتح کیا اور یوں ان لوگوں کا کشت و خون کیا۔ کیا مسلمان اتنے بے بس ہیں کہ کوئی جهنڈا اٹهائے اور لوگوں کا خلیفہ بن جائے۔ اسلام اللہ کے بندوں کو راہنمائی کا حق دیتا ہے امریکہ اور مغرب کی بندگی کرنے والوں کو رہبری کا حق نہیں دیتا۔ آج علمائ، اہل قلم، دانشوروں کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس فتنہ کے سامنے کهڑے ہو جائیں۔

ای میل کریں